روس کا یوکرین سے معاہدہ معطل کرنے کے بعد دنیا میں اناج کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022
اقوام متحدہ، ترکیہ اور یوکرین نے اناج کی برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
اقوام متحدہ، ترکیہ اور یوکرین نے اناج کی برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

روس کی جانب سے یوکرین کی بندرگاہوں سے زرعی پیداوار برآمد کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی کے تحت ہونے والا معاہدہ معطل کرنے کے بعد دنیا میں خوراک کی فراہمی اور اناج کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق سنگاپور میں مقیم تاجر نے بتایا کہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ نے لاکھوں ٹن گندم درآمد کرنے کے معاہدے کیے تھے، جن کی فراہمی کے حوالے سے اب خدشات ہیں جبکہ یوکرین کی جانب سے یورپ کو مکئی کی برآمد بھی کم ترین سطح پر ہے۔

روس نے 29 اکتوبر کو کریمیا میں بحری جہازوں پر حملوں کے بعد یوکرین کی بندرگاہوں سے زرعی پیداوار برآمد کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی کا معاہدہ معطل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے یوکرین سے اناج کی برآمدات کا معاہدہ معطل کردیا

سنگاپور میں اناج کے تاجر، جو ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں خریداروں کو گندم فراہم کرتے ہیں، نے بتایا کہ اگر میں یوکرین سے آنے والے جہاز کے متبادل کو دیکھوں تو میرے پاس کیا آپشنز ہیں؟ کوئی خاص نہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شکاگو میں گندم کی فراہمی میں خدشات کے سبب اس کی قیمت میں 5 فیصد اور مکئی کی قیمت میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔

رواں برس کے اوائل میں گندم کی قیمت تاریخ کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی جبکہ مکئی کی قیمت 10 سال کی بُلند ترین سطح پر ہے۔

تاجر نے بتایا کہ آسٹریلیا جو ایشیا میں گندم کا اہم برآمدکنندہ ہے، وہ طلب اور رسد کے اس فرق کو پورا نہیں کرسکے گا کیونکہ فروری تک کے لیے شپنگ بُک ہو چکی ہیں۔

اقوام متحدہ، ترکیہ اور یوکرین نے اناج کی برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے، اور روس کی طرف سے معاہدے کو معطل کرنے کے باوجود 16 جہاز بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ترکیہ میں روس اور یوکرین کے درمیان گندم کا اہم معاہدہ

سنگاپور میں اناج کے تاجر نے بتایا کہ ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا یوکرین اناج کی شپمنٹ جاری رکھے گا یا نہیں، اور روس کی برآمدات کے حوالے سے کیا صورتحال ہوگی۔

اس معاہدے پر جولائی میں اقوام متحدہ، یوکرین، روس اور ترکیہ نے دستخط کیے تھے، جس کے تحت یوکرین سے 90 لاکھ ٹن سے زیادہ اناج برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

گزشتہ ہفتے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 3 لاکھ 85 ہزار ٹن گندم کی خریداری کا ٹینڈر جاری کیا تھا، اس کے بھی روس یا یوکرین سے آنے کی توقع ہے۔

سنگارپور کے دوسرے تاجر نے بتایا کہ ہمیں یقین نہیں کہ روس گندم کی برآمد جاری رکھ سکے گا، اور کیا روس سے گندم لانے والے جہاز محفوظ ہوں گے، اگر یوکرین کی برآمدات کو روکا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی خوراک اور کھاد کو مارکیٹ میں لازمی آنا چاہیے، اقوام متحدہ

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین کی یورپ کو مکئی کی برآمدات بھی متاثر ہونے کا امکان ہے، جو نومبر کے لیے بُک کی گئی ہے۔

دوسرے تاجر کا کہنا تھا کہ جہاں تک یورپ کا تعلق ہے، ان کے لیے گندم کے مقابلے میں مکئی کا مسئلہ زیادہ بڑا ہے، اور نومبر میں یوکرین میں سیزن اپنے عروج پر ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں