غزہ: عمارت میں آگ لگنے سے 7 بچوں سمیت 21 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022
فلسطین کے صدر محمود عباس نے واقعے کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے — فوٹو: ٹوئٹر
فلسطین کے صدر محمود عباس نے واقعے کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے — فوٹو: ٹوئٹر

فلسطین کے شہر غزہ میں عمارت میں آگ لگنے سے 7 بچوں سمیت 21 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی کے شمال میں جبالیہ مہاجر کیمپ میں 4 منزلہ عمارت میں پارٹی کے دوران آگ لگ گئی تھی۔

آگ کی اطلاع ملنے پر فائر فارئٹرز نے ایک گھنٹے بعد آگ پر قابو پالیا۔

عمارت میں آگ لگنے سے متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جنہیں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

جبالیہ میں انڈونیشن ہسپتال کے سربراہ صالح ابو لیلہ نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ جاں بحق افراد میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ کے وزارت داخلہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ عمارت کے اندر بھاری مقدار میں پیٹرول ذخیرہ کیا جارہا تھا جس سے آگ بھڑک اٹھی اور تیزی سے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ عمارت سے چیخوں کی آوازیں آرہی تھیں لیکن آگ کی شدت بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مدد نہیں کر سکے۔

فلسطین کے صدر محمود عباس نے واقعے کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی حکام نے اسرائیل کو کہا ہے کہ غزہ کے ساتھ ایریز کراسنگ کو کھولا جائے تاکہ شدید زخمی افراد کو ضرورت کے تحت غزہ کے باہر ہسپتال لے جایا جائے۔

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی صدر نے تمام متاثرین کو فوری طبی امداد دینے کی ہدایات کی ہیں۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں مشرقی وسطیٰ امن کے سفیر ٹور وینسلینڈ نے واقعے کے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ، اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے عملاً ایک کھلی جیل ہے جس کی آبادی 23 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، یہ دنیا کے گنجان ترین علاقوں میں شامل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں