مجھے تاجکستان جانے سے روک دیا گیا، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2022
محسن داوڑ کو سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی —فوٹو:ٹوئٹر
محسن داوڑ کو سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی —فوٹو:ٹوئٹر

شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کانفرنس کے لیے تاجکستان جانے سے روک دیا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں رکن قومی اسمبلی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے جب کہ ان کا نام کابینہ نے 2 ماہ کے لیے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکال دیا تھا۔

بیرون ملک جانے سے روکے جانے کے واقعے کو ’اشتعال انگیز‘ قرار دیتے ہوئے انہوں نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ میمورنڈم شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے 17 اکتوبر کو انہیں 60 روز کے دوران بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی تھی۔

محسن داوڑ کو سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی اور انہیں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہونے والے 10ویں ہرات سیکیورٹی ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے روانہ ہونا تھا۔

کانفرنس کا اہتمام افغان انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کیا ہے جب کہ رواں سال کانفرنس کا موضوع ’جامع سیاسی نظام: آگے بڑھنے کا راستہ‘ ہے، کانفرنس کا مقصد افغانستان سے متعلق قریب ترین متنوع نظریات اور واضح آرا کو سامنے لانا ہے۔

بیرون ملک جانے سے روکنے کے ذمہ دار شخص کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر غیر جانبدار حوالدار نے ثابت کیا کہ اس کے پاس وفاقی حکومت سے زیادہ اختیارات ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں