مظفرآباد بلدیاتی انتخابات: ایک ضلع میں اتحادی، 2 میں تحریک انصاف کی برتری

اپ ڈیٹ 29 نومبر 2022
مظفرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ایک خاتون اپنا ووٹ ڈال رہی ہیں — فوٹو: طارق نقاش
مظفرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ایک خاتون اپنا ووٹ ڈال رہی ہیں — فوٹو: طارق نقاش

آزاد جموں اور کشمیر کے الیکشن کمیشن نے مظفر آباد ڈویژن میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج جاری کردیے جہاں مظفر آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی اتحادی جماعتوں جبکہ وادی نیلم اور جہلم میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو برتری حاصل ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے مظفرآباد ڈویژن کے تین اضلاع کے 669 وارڈز کے سو فیصد نتائج جاری کردیے ہیں جس میں وادی نیلم اور جہلم میں ضلع کونسل پر اپنے اراکین لانے کے لیے تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو مظفرآباد کے ضلع کونسل اور میونسپل کارپوریشن میں اپنے اراکین منتخب کرنے کے لیے برتری حاصل ہے۔

ضلع کونسل مظفرآباد کی41 نشسوں میں سے 16 نشستیں پیپلز پارٹی، 15 تحریک انصاف، 3 مسلم لیگ (ن)، 3 مسلم کانفرنس، دو نشستیں آزاد امیداروں نے جبکہ ایک نشست کشمیر پیپلز پارٹی نے حاصل کی، جبکہ ایک نشست کے نتائج جاری نہیں کیے گئے۔

مسلم لیگ (ن) نے دعویٰ کیا کہ دونوں آزاد امیدوار ان کے ورکرز ہیں اور ان کے وارڈز پر کسی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ دینے کے بجائے میدان خالی چھوڑ دیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کے ریجنل سیکریٹری جنرل راجا منصور مظفرآباد کے کھاوڑا علاقے میں ضلع کونسل کی 13 نشستوں میں سے ایک پر بھی کامیاب نہ ہو سکے۔

مظفرآباد میں واضح برتری کے بعد اتحادی جماعتیں ضلع کونسل کی چیئرمین کے لیے اپنا مشترکہ امیدوار لانے کے لیے تیار ہیں، اسی طرح اتحادی جماعتیں اپنے کونسلر کو مظفرآباد کا میئر منتخب کرانے کے لیے بھی تیار ہیں۔

مظفرآباد میونسپل کارپوریشن کے 36 وارڈز میں مسلم لیگ (ن) نے 12، تحریک انصاف نے 8، پیپلز پارٹی اور آزاد امیدواروں نے بالترتیب 7، 7 نشستیں حاصل کیں جبکہ مسلم کانفرنس نے تحریک انصاف کی حمایت سے 2 نشستیں حاصل کیں۔

سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ مظفرآباد میونسپل کارپوریشن میں تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں نے 36 وارڈز پر 9 ہزار 379 ووٹ حاصل کیے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے 8 ہزار 665 اور پیپلز پارٹی نے 8 ہزار 260 ووٹ حاصل کیے۔

ضلع کونسل جہلم میں تحریک انصاف نے 18، مسلم لیگ (ن) نے 5 جبکہ پیپلز پارٹی نے 3 نشستیں حاصل کیں جس سے واضح ہے کہ تحریک انصاف کو ضلع کونسل میں اپنے اراکین لانے کے لیے برتری حاصل ہے۔

اسی طرح وادی نیلم کے ضلع کونسل میں پی ٹی آئی نے 15 میں سے 7 نشستیں حاصل کیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے بالترتیب 3، 3 جبکہ آزاد امیدواروں نے دو نشستیں حاصل کیں۔

اس کامیابی کے بعد یہ خیال کیا جارہا ہے کہ حکمراں جماعت کسی ایک یا دونوں آزاد امیدواروں کو لالچ دے کر اپنے نامزد کردہ امیدوار کو ضلع کونسل اور چیئرمین منتخب کروانے کی پوزیشن میں ہے۔

وادی جہلم کے علاقے ہتیان بالا کی تین رکنی رکنی میونسپل کمیٹی کی تین نشستوں میں سے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ایک، ایک نشست حاصل کی جس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں بھی اتحادی جماعتوں کو برتری حاصل ہے اور وہ اپنا چیئرمین لانے کی پوزیشن میں ہیں۔

اسی طرح وادی جہلم کے علاقے چکار میں بھی تینوں وارڈز پر مسلم لیگ (ن) کو کامیابی حاصل ہوئی۔

وادی نیلم میں پی پی پی اور پی ٹی آئی نے دو رکنی میونسپل کمیٹی اتمقم میں ایک، ایک جبکہ کیل کی چار رکنی ٹاؤن کمیٹی میں دو، دو نشستیں حاصل کیں۔

نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مظفر آباد ڈویژن کے کئی وارڈز میں جیتنے والوں اور دوسرے نمبر پر آنے والوں کے درمیان صرف 5 سے 15 ووٹوں کا فرق ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے ویب سائٹ پر ضلعی سطح کے بجائے مکمل ڈویژن کے نتائج جاری کیے ہیں۔

گزشتہ رات 10 بجکر 30 منٹ پر تینوں اضلاع کی 74 یونین کونسلوں کے 535 وارڈز میں سے 453 کے اجتماعی نتائج اپ لوڈ کیے گئے تھے، جس کے تحت 157 وارڈز میں آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی، اس کے بعد پیپلز پارٹی 111، تحریک انصاف 91، مسلم لیگ (ن) 76، مسلم کانفرنس 17 اور ایک وارڈ پر تحریک لبیک پاکستان کامیاب ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں