توشہ خانہ کے تحائف بیچنے کا الزام، فرح خان کا جیو گروپ و دیگر کو 5 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

اپ ڈیٹ 29 نومبر 2022
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ بدنیتی کی بنیاد پر ٹارگٹ کر کے فرح خان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا — فائل فوٹو: ٹوئٹر
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ بدنیتی کی بنیاد پر ٹارگٹ کر کے فرح خان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا — فائل فوٹو: ٹوئٹر

سابق وزیر اعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان عرف فرح گوگی نے توشہ خانہ کے تحائف بیچنے کے الزامات پر دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور ، نجی چینل جیو ٹی وی اور اس کے اینکر شاہزیب خانزادہ کو 5 ارب روپے ہرجانہ کا قانونی نوٹس بھیج دیا۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں ’جیو نیوز‘ کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کو انٹرویو دیتے ہوئے دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دی گئی مہنگی گھڑی 20 لاکھ ڈالر میں فرح خان نے انہیں فروخت کی جس کی مالیت 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے تھی۔

فرح خان کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 2019 میں فرح خان دبئی گئی ہی نہیں، عمر فاروق ظہور نے دیگر افراد کے ساتھ مل کر توشہ خانہ تحائف بیچنے کا جھوٹا الزام لگایا، شہرت اور ساکھ متاثر کرنے کے لیے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔

فرح خان کی جانب سے اپنے وکیل کے توسط سے ارسال کیے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بدنیتی کی بنیاد پر ٹارگٹ کر کے فرح خان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔

فرح خان نے نوٹس میں 7 روز کے اندر دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور ، نجی چینل جیو ٹی وی اور اور اس کے اینکر شاہزیب خانزادہ سے جھوٹے الزامات لگانے پر غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ غیر مشروط معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ شہرت متاثر کرنے پر 5 ارب روپے بھی ادا کیے جائیں۔

پس منظر

خیال رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں ’جیو نیوز‘ کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کو انٹرویو دیتے ہوئے دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک مہنگی گھڑی 20 لاکھ ڈالر میں انہیں فروخت کی جس کی مالیت 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’مارچ 2019 میں سابق وزیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ان کے پاس گھڑیوں کا ایک سیٹ ہے اور اگر میں دلچسپی رکھتا ہوں تو میں فرح خان (عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست) سے رابطہ کروں کیونکہ انہیں مدد کی ضرورت ہے اور ان اثاثوں کے لیے کوئی خریدار نہیں مل رہا ہے‘۔

عمر فاروق ظہور نے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے دبئی میں فرح خان سے ملاقات کی جنہوں نے انہیں بتایا کہ یہ گھڑی سعودی شہزادے نے عمران خان کو تحفے میں دی تھی اور وہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کی جانب سے یہ چیزیں بیچنا چاہتی ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی اس گھڑی کو 40 سے 50 لاکھ ڈالر میں فروخت کرنا چاہتی تھی لیکن بات چیت کے بعد میں نے اسے 20 لاکھ ڈالر میں خرید لیا اور فرح خان کے اصرار پر ادائیگی نقد میں کی۔‘

عمر فاروق ظہور نے کہا تھا کہ ’ادائیگی کے فوراً بعد فرح خان نے شہزاد اکبر کو فون پر بتایا کہ ڈیل ہوگئی ہے اور مجھ سے تعارف کروانے پر ان کا شکریہ ادا کیا، شہزاد اکبر نے بھی توشہ خانہ کے تحائف خریدنے پر میرا شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ میں اس معاملے پر کسی سے بات نہ کروں اور میں نے حامی بھرلی‘۔

جیو نیوز پر نشر کیے گئے انٹرویو کے دوران عمر فاروق ظہور نے وہ گھڑی بھی دکھائی اور دعویٰ کیا کہ یہ اصلی ہے، انہوں نے معاملے کی تحقیقات کیے جانے کی صورت میں مزید تفصیلات فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں