سیاستدان فوج کے ’غیر سیاسی رہنے‘ کے موقف کا فائدہ اُٹھائیں، صدر مملکت

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2022
عارف علوی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تعلقات ملکی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
عارف علوی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تعلقات ملکی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کو فوج کے ’غیر سیاسی‘ رہنے کے مؤقف سے “موقع کا فائدہ اٹھانا’ چاہیے اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کےلیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں تھنک ٹینک سینٹر فار انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کی جانب سے ’اسلام آباد کنکلیو 2022‘ کے سیشن کے دوران صدر عارف علوی نے خطاب کیا۔

عارف علوی نے کہا کہ فوج نے سب کے سامنے اعلان کیا ہے کہ وہ اب سیاست سے دور رہے گی، سیاستدان ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

صدر عارف علوی سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کا حوالہ دے رہے تھے جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ تقریباً7 دہائیوں تک فوج نے سیاست میں میں ’غیر آئینی‘ طور پر مداخلت کی جس کے بعد اب ’غیر سیاسی‘ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیاسی بحران کے حوالے صدر عارف علوی نے کہا کہ سیاستدانوں کو تمام متنازع معاملات پر بات چیت کرنی چاہیے

انہوں نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سیاسی بحران اور پولرائزیشن سے نکالنے کے لیے سیاستدانوں ہر معاملے پر آپس میں بات کریں، کوئی بھی ایسا معاملہ نہیں ہے جس پر بات نہ کی جاسکے ۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تعلقات ملکی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے۔

صد مملکت نے کہا کہ جمہوریت، دفاع، معلومات، رابطے، سیکیورٹی اور معاشی آزادی ملک کی وسیع سلامتی اور سیکیورٹی کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی مسائل سمیت، صحت، معاشی، ذرائع ابلاغ اور ترقی کے مسائل پر بحث اشرافیہ کے نقطہ نظر سے کی جاتی ہے۔

’غیر ذمہ دارانہ رویہ‘

اسلام آباد میں تھنک ٹینک سینٹر فار سسٹینبل ڈولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کی جانب سے ’سسٹینبل ڈولپمنٹ کانفرنس‘ میں خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ عوام کو پانی، توانائی اور قدرتی وسائل کی بچت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس کرنا چاہیے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ ہماری غیر ذمہ دارانہ رویے ہیں۔

صدر عارف علوی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے کو مزید پائیدار بنانے کے لیے اسے جدید بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زرعی طریقوں میں آرٹیفشل انٹیلی جنس اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پیداوار کو مزید بہتر بنا سکتا ہے۔

صدر نے کہا کہ آرٹیفشل انٹیلی اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر خوراک کی کمی سے نمٹنا جاسکتا ہے

انہوں نے نیدرلینڈز کی مثال بھی پیش کی، جس پر عارف علوی نے کہا کہ نیدرلینڈ پاکستان سے 19 گنا چھوٹا ملک ہے لیکن فصل اور پانی کے انتظام کے لیے آرٹیفشل انٹیلی کے موثر استعمال کی وجہ سے، یہ دنیا بھر میں خوراک کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ ملک ہے۔

تقریب سے ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد سلیری، پی ٹی آئی رہنما سینیٹر ثانیہ نشتر اور وزیر تجارت نوید قمر نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں