پس پردہ مذاکرات کی باز گشت کے باوجود پی ٹی آئی اور حکومت کا موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار

10 دسمبر 2022
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ ’غیر مشروط‘ مذاکرات کے لیے تیار ہے— فائل فوٹوز: ڈان
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ ’غیر مشروط‘ مذاکرات کے لیے تیار ہے— فائل فوٹوز: ڈان

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بدستور الجھنوں میں کی زد میں ہیں جہاں ایک طرف پس پردہ مذاکرات کی خبریں زیر گردش ہیں تو دوسری جانب دونوں فریقین نے قبل از وقت انتخابات کے حوالے سے ایک دوسرے کی مخالفت کی روش برقرار رکھی ہوئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز متعدد نجی ٹی وی چینلز نے رپورٹ کیا کہ دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت کا آغاز ہو گیا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور حکومت نے صدر عارف علوی کو ’ایک ایک نمائندہ‘ بھیجا ہے۔

لیکن اگر بات چیت ہوئی بھی ہیں تو بظاہر ابتدا میں ہی اس دشواریاں حائل ہو گئی ہیں کیونکہ پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات سے پہلے قبل از وقت انتخابات کرانے کے مطالبے پر ڈٹی رہی۔

ڈان کے رابطہ کرنے پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے مذاکرات کے آغاز کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی باضابطہ بات چیت شروع نہیں ہوئی اور انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ اس مقصد کے تحت کوئی نمائندہ بھیجا گیا ہے۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ چاہے مذاکرات کھلے عام ہو رہے ہیں یا پس پردہ، ہمارا واضح موقف ہے کہ اگر حکومت قبل از وقت انتخابات کے انعقاد پر راضی ہوتی ہے تو ہی ہم مذاکرات کے لیے بیٹھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صرف اسی صورت میں ہم انتخابات پیچیدگیوں کو حتمی شکل دینے کے لیے مل کر بیٹھ سکتے ہیں۔

فواد چوہدری نے تسلیم کیا کہ کسی حکومت کو اس کی مدت ختم ہونے سے پہلے تحلیل کرنا ’غیر آئینی‘ ہے لیکن ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی موجودہ حکومت کو ’معیشت کو مزید تباہ کرنے‘ کی اجازت نہیں دے سکتی۔

انہوں نے اپنی پارٹی کے فیصلے کو بھی دہرایا اور کہا کہ اگر حکومت نے قبل از وقت انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کیا تو دسمبر کے آخر تک پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی۔

’غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار ہیں‘

دریں اثنا، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ ’غیر مشروط‘ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری حکومت پہلے ہی صدر عارف علوی کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کر رہی ہے۔

لیکن ان کے اس دعوے کے باوجود حکومت کے ایک ذریعے نے بھی تصدیق کی کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان کوئی باضابطہ بات چیت شروع نہیں ہوئی۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اس مقصد کے لیے کسی نمائندے کو نامزد نہیں کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں