وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، اپوزیشن کے پروپیگنڈے کے باوجود ملک دیوالیہ نہیں ہو گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار نے تاجر برادری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محض اپوزیشن (پاکستان تحریک انصاف) کے پروپیگنڈے سے پاکستان دیوالیہ نہیں ہو جائے گا، ملک کی سمت درست ہے اور یہ دیوالیہ نہیں ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی پارٹی کے دیگر رہنما تواتر سے یہ خدشہ ظاہر کرتے رہے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت مخلوط حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا۔

عمران خان کا خیال ہے کہ ملکی معیشت اسی وقت مستحکم ہو سکتی ہے جب ایک مستحکم حکومت نئے انتخابات کے بعد صورتحال سے نمٹے۔

اسحٰق ڈار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور کرپشن کی کہانیوں کا پروپیگنڈا کر کے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا راستہ روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے زرو دیا کہ پی ٹی آئی کو سنجیدہ رویہ دکھانے کی ضرورت ہے، اسے ملکی معیشت کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے آخری وقتوں میں اپنے ساتھ کیے گئے سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ ایک دہشت گرد جیسا سلوک کیا گیا، میرا جرم صرف یہ تھا کہ میں ملک کے معاشی مسائل کو حل کر رہا تھا، مجھے 5 برس تک برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی پر مجبور کیا گیا۔

انہوں نے روپے کی قدر میں کمی کی پالیسی پر قائم رہنے پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے روپے کی قدر کم کی، میں نے شاہد خاقان عباسی کے دور میں واضح کیا تھا کہ اگر قدر میں کمی کی پالیسی اپنائی گئی تو حکومت ہماری کرنسی کی بے قدری نہیں روک سکے گی‘۔

خیال رہے کہ اسحٰق ڈار اپنی پارٹی کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی پالیسیوں پر بھی تنقید کرچکے ہیں، نیب کرپشن ریفرنس میں ضمانت حاصل کرنے کے بعد رواں برس ستمبر میں لندن سے واپسی پر اسحٰق ڈار نے مفتاح اسمٰعیل کی جگہ عہدہ سنبھالا اور اپنی توجہ روپے کو مستحکم کرنے پر مرکوز کی۔

ان کے وزارت سنبھالنے کے بعد ابتدائی چند ہفتوں کے دوران روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا تاہم یہ رجحان زیادہ عرصہ جاری نہ رہ سکا، اس وقت ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت 230 روپے سے زیادہ ہے، اوپن مارکیٹ میں غیر ملکی کرنسی (خصوصاً امریکی ڈالر اور یورو) مشکل سے دستیاب ہیں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ ملکی معیشت کے ساتھ مزید تجربات نہیں کیے جا سکتے، ہم معیشت کو مستحکم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر گندم کی اسمگلنگ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل ’سما ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت ختم ہوتے وقت پاکستان جس طرح سے ترقی کر رہا تھا اس حساب سے اسے آج جی-20 ممالک میں شامل ہونا چاہیے تھا لیکن افسوس ہے کہ اس کے بجائے ہماری معیشت اس وقت دنیا میں 46 ویں نمبر پر ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ 2013 میں جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو بہت سے لوگوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے والا ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت اسے سنبھالنے میں کامیاب رہی۔

پی ڈی ایم حکومت کو درپیش موجودہ چیلنجز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہمیں سخت محنت کرنی ہوگی اور پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہاں امیروں کے قرض معاف ہو جاتے ہیں لیکن اگر غریب بیواؤں کے چند ہزار کے قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر ہو جائے تو ان کی جائیدادیں ضبط کر لی جاتی ہیں۔

اس موقع پر تاجر برادری سے تعلق رکھنے والے گوہر اعجاز نے حکومت پر زور دیا کہ شرح سود میں کمی کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے افراط زر کے باوجود شرح سود کو کم رکھا تھا، ہم ایسا کیوں نہیں کر سکتے۔

تبصرے (0) بند ہیں