سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگرایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو خلیجی ممالک کو اپنی سلامتی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے ابوظہبی میں ورلڈ پالیسی کانفرنس میں اس صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ اگر ایران کو آپریشنل جوہری ہتھیار مل جاتے ہیں تو تمام شرائط ختم ہو جائیں گی۔

سعودی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم خطے میں انتہائی خطرناک جگہ پر ہیں، آپ توقع کرسکتے ہیں کہ خطے کے ممالک یقیناً دیکھیں گے کہ وہ اپنی سیکیورٹی کو کس طرح یقینی بناسکتے ہیں۔

عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے بالواسطہ امریکی ایرانی مذاکرات، جس سے واشنگٹن 2018 میں نکل گیا تھا، ستمبر سے تعطل کا شکار ہے، اقوام متحدہ کے جوہری سربراہ نے تہران کی جانب سے افزودگی کی صلاحیت کو بڑھانے کے حالیہ اعلان پر تشویش کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق جوہری مذاکرات مغربی طاقتوں کے ساتھ تعطل کا شکار ہیں، جنہوں نے ایران پر نامناسب مطالبات اٹھانے کا الزام عائد کیا ہے، اس کے ساتھ روس اور یوکرین جنگ کے ساتھ 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر ایران میں بدامنی پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔

شہزادہ فیصل نے بتایا کہ ریاض کو ایران کی جوہری ڈیل کے حوالے سے تحفظات ہیں، تاہم وہ معاہدے کی بحالی کی کوششوں کی اس شرط پر حمایت کریں گے کہ تہران کے ساتھ مضبوط معاہدہ افتتاحی نقطہ ہوگا نا کہ اختتامی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلیجی ریاستوں نے مضبوط معاہدے پر زور دیا ہے، جو ایران کے میزائل، ڈرون پروگرام اور علاقائی پراکسی نیٹ ورک کے بارے میں خدشات کو دور کرے۔

شہزادہ فیصل نے کہا کہ بدقسمتی سے اب تک مثبت اشارے نہیں مل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایرانیوں سے سنتے ہیں کہ انہیں جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اس بات پریقین کرنے کے قابل ہونابہت اطمینان بخش ہوگا، ہمیں اس سطح پر مزید یقین دہانیوں کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کہتا ہے کہ ان کی جوہری ٹیکنالوجی صرف سول مقاصد کے لیے ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

کاشف Dec 12, 2022 09:33am
مغرب ممالک بالخصوص امریکہ، وعدہ خلاف اور رعونت کا شکار ہے. نا جوہری معاہدے کو توڑتا، نا یہ باتیں سننا پڑتیں. آور پھر اسرائیل کے جوہری پروگرام کو بھی زیر بحث لایا جاتا.