وفاقی حکومت نے گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کے لیے ایک خصوصی پیکج کو حتمی شکل دے دی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اس گریڈ کے ملازمین مہنگائی اور مبینہ امتیازی سلوک کے خلاف اور تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔

اس پیکج میں سالانہ ایک ارب روپے کا اضافی پیکج شامل ہےجو وزارت خزانہ نے آل گورنمنٹ امپلائز گرینڈ الائنس کے ساتھ مذاکرات کے بعد حتمی شکل دے کر وزیر اعظم شہباز شریف کو منظوری کے لیے پیش کیا گیا، جس کے بعد باضابطہ طور پر نوٹیفیکشن جاری ہوگا۔

یہ پیکج یکم جنوری سے نافذ العمل ہوگا، تاہم خیرپختونخوا حکومت کے ملازمین کو دیے گئے مراعات بھی اسی طرز کے مطابق ہے۔

حکومت کی جانب سے گریڈ ایک سے 16 تک کے تمام ملازمین کے لیے نئے سال کے تحفے کے طور پر اس پیکج کا اعلان کیا جائے گا، اس پیکج کا اطلاق دفاعی بجٹ سے ادا کیے گئے ملازمین پر نہیں ہوگا۔

یہ ملازمین متعدد یونین اور اداروں کے ذریعے مالی بہبود کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ سروس اسٹریکچر کو بحال کرنے کے کی کوشش کررہے ہیں۔

وزارت خزانہ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور حکومتی انسانی وسائل نے احتجاج کرنے والے اتحادی ملازمین کے نمائندوں کو اس پیکج میں شامل کرکے خیرپختونخوا حکومت کے بنیادی اصولوں تک پہنچے ہیں۔

حتمی پیکج کے تحت بی پی ایس گریڈ ایک سے 15 تک کے ملازمین میں سے جنہوں نے ٹائم اسکیل پروموشن 2022 پالیسی کے تحت فائدہ نہیں اٹھایا، انہیں ایک بار کی مراعات میں دو بائی پے اسکیل دیا جائے گا۔

تاہم اسی گریڈ کے ملازمین جن کی پروموشن ہوچکی ہے انہیں ایک بار کی مراعات میں ایک ہائی پے اسکیل کی منطوری دی جائے گی۔

ان ملازمین اور تنظیموں کی جانب سے زیادہ تر مطالبان صوبائی حکومتوں میں دیے گئے مراعات کے ساتھ برابری کے حصول پر مبنی تھے۔

بنیادی مطالبان میں نچلے ڈویژن کلرک کے پے اسکیل میں بی پی ایس 9 سے 11 اور اعلیٰ ڈویژن کلرک کے پے اسکیل میں بی ایس پی 11 سے 14 درجے ترقی شامل ہے،

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بی پی ایس ایک سے 5 تک کے ملازمین کو دو ہائی پے اسکیل اور بی پی ایس 6 سے 15 تک کے ملازمین کو ایک ہائی پے اسکیل کی منظوری کا مطالبہ شامل ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چار سالہ دورہ اقتدار کے دوران آل گورنمنٹ امپلائز گرینڈ الائنس اور وزارت دفاع، وزارت داخلہ، پارلیمانی امور کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں خیبر پختونخوا حکومت کے طرز پر عہدوں کی ترقیاں بھی شامل تھیں۔

ملازمین کی ترقی کے علاوہ معاہدے کے تحت طے شدہ تمام مطالبات پورے کیے گئے جس کی وجہ سے ان ملازمین میں بے چینی پھیل گئی۔

بی پی ایس 6 اور 15 کے ملازمین جنہوں ٹائم اسکیل پروموشن 2022 سے استفادہ حاصل نہیں کیا ، انہیں اگلا ہائی پے اسکیل ایک بار کی ادائیگی کے طور پر دیا جائے گا، جبکہ جو ملازمین اس سے استفادہ حاصل کرچکے ہیں انہیں ان کے موجودہ پے اسکیل میں صرف ایک اضافی ترقی دی جائے گی۔

تاہم مذکورہ کیٹیگری کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، اس کے علاوہ بی پی ایس 16 کے ملازمین کو ایک اضافی ترقی دی جائے گی۔

اس کے علاوہ نچلے ڈویژن کلرک کے عہدے بی پی ایس 9 سے بی پی ایس 11 تک ترقی ہوگی جبکہ اعلیٰ ڈویژن کلرک کے عہدے میں بی پی ایس 11 سے 13 درجے تک ترقی ہوگی، اپ گریڈیشن پالیسی کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے نئی بھرتیوں کے قوانین میں ترمیم کی جائے گی۔

تاہم یہ خصوصی مراعات صرف وفاقی حکومت کے سرکاری ملازمین پر لاگو ہوگا جو بی پی ایس ایک سے 16 میں شامل ہیں۔

ٹائم اسکیل پروموشن 2022 کے تحت ہائی ٹائم اسکیل دینے کا موقع ان ملازمین کو نہیں دیا جائے گا جو خصوصی تقسیم کے تحت فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس خصوصی تقسیم میں یو ڈی سی اور ایل ڈی سی کے عہدوں کے علاوہ کسی بھی عہدے کو ترقی نہیں دی جائے گی، اور اسی تقسیم کے تحت تنخواہوں میں قبل از وقت اضافہ قابل قبول نہیں ہوگا۔

ان تقسیم کے تحت جو لوگ ہائی پے اسکیل سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ان پر الاؤنس مراعات وغیرہ حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

بنیادی تنخواہوں کا پیمانہ اسے کہتے ہیں جو سرکاری ملازم ابتدائی تقرری ، ترقی یا ٹرانسفر کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں