ٹویوٹا کے بعد پاک سوزوکی کا بھی اپنا پلانٹ بند کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2022
کمپنی کا کہنا ہے کہ پرزوں کی قلت کی وجہ سے 2 سے 6 جنوری تک پلانٹ بند رہے گا — فائل فوٹو: رائٹرز
کمپنی کا کہنا ہے کہ پرزوں کی قلت کی وجہ سے 2 سے 6 جنوری تک پلانٹ بند رہے گا — فائل فوٹو: رائٹرز

پاک سوزوکی موٹر کمپنی (لمیٹڈ) نے 2 سے 6 جنوری تک اپنی پیداواری سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ پرزوں کی قلت کی وجہ سے 2 سے 6 جنوری تک پلانٹ بند رہے گا۔

کمپنی نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 20 مئی کو ایچ ایس کوڈ 8703 کیٹگری کے تحت درآمد کے لیے پیشگی منظوری کے لیے طریقہ کار متعارف کروایا تھا، جس کی وجہ سے درآمدی سامان کی کلیئرنس بُری طرح متاثر ہوئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے دیگر اسمبلرز اور وینڈرز بھی درآمدی پرزوں کی قلت کی وجہ سے پیداوار بند کر رہے ہیں۔

جاپانی بائیک کی قیمتوں میں اضافہ

دوسری جانب یاماہا موٹر پاکستان لمیٹڈ نے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جن میں وائی بی 125 زی کی قیمت 2 لاکھ 93 ہزار 500 سے بڑھ کر 3 لاکھ 5 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔

اسی طرح وائی بی 125 زی ڈی ایکس کی قیمت 3 لاکھ 14 ہزار 500 روپے سے بڑھ کر 3 لاکھ 27 ہزار ہوگئی جبکہ وائی بی آر 125 کی قیمت 3 لاکھ 22 ہزار 500 سے بڑھ کر 3 لاکھ 36 ہزار ہوگئی۔

اس کے علاوہ وائی بی آر 125 جی (لال اور سیاہ رنگ کی بائیک) کی قیمت 3 لاکھ 36 ہزار سے بڑھ کر 3 لاکھ 49 ہزار 500 روپے اور وائی بی آر 125 جی (گرے رنگ کی بائیک) کی قیمت 3 لاکھ 39 ہزار 500 سے بڑھ کر 3 لاکھ 52 ہزار500 روپے ہوگئی ہے، یہ قیمتیں 4 جنوری 2023 سے لاگو ہوں گی۔

پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز ایسوسی ایشن کے محمد صابر شیخ نے بتایا کہ رواں سال 3 جاپانی بائیک اسمبلرز نے روپے کی قدر میں کمی اور پرزوں کی کمی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی بائیک کی قیمت نسبتاً کم ہے، ان بائیک کی فروخت میں مسلسل کمی کی وجہ سے ایک چیلنجنگ صورتحال کا سامنا ہے، ان میں سے اکثر اپنی پیداوار معطل یا اپنے پلانٹ بند کرنے پر مجبور ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں