بھارت: محکمہ ریلوے میں نوکری کا جھانسہ، نوجوانوں سے کروڑوں روپے کا فراڈ

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2022
ہر متاثرہ شخص نے نوکری کے لیے 2 لاکھ سے 24 لاکھ کے درمیان رقم ادا کی — فوٹو: وکی میڈیا کامنز
ہر متاثرہ شخص نے نوکری کے لیے 2 لاکھ سے 24 لاکھ کے درمیان رقم ادا کی — فوٹو: وکی میڈیا کامنز

جس ملک میں پاناما پیپرز جیسے بڑے اسکینڈل اور اربوں روپے لوٹنے والے مفرور ارب پتی ہلچل پیدا کرنے میں ناکام رہے وہاں نوکری کی ایک جعلی اسکیم نے پوری قوم کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پیر کے روز بھارتی میڈیا میں سامنے آنی والی خبروں میں محکمہ ریلوے میں نوکری فراہم کرنے کا معاملہ سامنے آیا، دہلی پولیس کے مطابق اس معاملے میں 28 بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ ڈھائی کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ کیا گیا۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو میں ملازمت کے متلاشی 28 نوجوان ریلوے میں نوکری کے جھانسے کا شکار ہوئے، زیادہ تر متاثرہ نوجوان انجینئرنگ اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کے گریجویٹ ہیں، ان کے ساتھ یہ فراڈ رواں سال جون اور جولائی کے درمیان نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر کیا گیا۔

دھوکے بازوں نے متاثرین کو یہ کہہ کر جھانسہ دیا کہ اگر وہ ’مخصوص رقم‘ جمع کرائیں اور دہلی ٹرین اسٹیشن پر ایک ماہ کی ٹریننگ مکمل کریں تو انہیں محکمہ ریلوے میں نوکری مل جائے گی۔

تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے 28 افراد کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے مختلف پلیٹ فارمز پر ہر روز 8 گھنٹے تک ٹرینوں کی آمد، روانگی اور ان کی بوگیوں کا حساب رکھنے کے لیے ایک ماہ تک تعینات کیا گیا۔

ان کو بتایا گیا تھا کہ یہ تعیناتی ٹریول ٹکٹ ایگزامینر (ٹی ٹی ای)، ٹریفک اسسٹنٹ اور کلرک کے عہدوں کے لیے ان کی تربیت کا حصہ ہے، دہلی پولیس کے اکنامک کرائم ونگ کے پاس درج شکایت کے مطابق ہر متاثرہ شخص نے ریلوے میں نوکری حاصل کرنے کے لیے 2 لاکھ سے 24 لاکھ کے درمیان رقم ادا کی۔

فراڈ کا یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب سابق فوجی 78 سالہ ایم سبسامی نے دہلی پولیس کو شکایت درج کرائی، ایم سبسامی نے متاثرین کا مبینہ دھوکے بازوں کے ساتھ رابطہ کرایا تھا لیکن انہوں نے دعوی کیا کہ وہ اس بات سے لاعلم تھے کہ یہ سارا معاملہ ایک فراڈ اور دھوکا ہے اور وہ خود بھی دھوکے بازوں کے جال میں پھنس گئے۔

جون اور جولائی کے درمیان ہونے والی ایک ماہ کی مبینہ ٹریننگ کے لیے متاثرین کے ساتھ دھوکے بازوں نے 2 کروڑ 67 لاکھ روپے کا فراڈ کیا۔

مدورائی سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سنتھیل کمار نے ’دی منٹ‘ کو بتایا کہ ہر امیدوار نے ایم سبسامی کو 2 لاکھ سے 24 لاکھ تک کی رقم ادا کی جس نے یہ رقم آگے وکاس رانا نامی شخص کو ادا کی، وکاس رانا نے خود کو دہلی میں ناردرن ریلوے آفس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ظاہر کیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ مختلف عہدوں جیسے کہ ٹریول ٹکٹ ایگزامینر، ٹریفک اسسٹنٹ یا کلرک کے لیے ٹریننگ مختلف ہوتی ہے لیکن سب کو ایک ہی ٹریننگ سے گزارا گیا یعنی سب امیدواروں کو اسٹیشنوں پر ٹرینوں کی گنتی پر لگایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں