وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیشنل امیچور شارٹ فلم فیسٹیول میں ایوارڈ جیتنے والے دنیا کو پاکستان کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیشنل امیچور شارٹ فلم فیسٹیول میں ایوارڈ جیتنے والوں کے ساتھ مل کر خوشی ہوئی، انہوں نے جدید فلم سازی کی اپنی صلاحیتوں سے شائقین کو متاثر کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان مرد اور خواتین دنیا کو پاکستان کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، حکومت ان کا ہر طرح سے ساتھ دے گی۔

سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام نیشنل امیچور شارٹ فلم فیسٹیول 2022 کی ایوارڈز کی تقریب وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس میں پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں کے کامیاب 15 طالب علموں میں ایوارڈ تقسیم کیے گئے۔

تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تھے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، ڈی پی ورلڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر سلطان احمد بن سلائم سمیت وفاقی وزرا، وفاقی سیکریٹری اطلاعات اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

نیشنل امیچور شارٹ فلم فیسٹیول کی انڈر گریجویٹ کیٹیگری میں اقرا یونیورسٹی کراچی کے طالب علم سید اعجاز رضا نقوی کی شارٹ فلم ’سرپلز آف سلور لائننگ‘ نے پہلی پوزیشن حاصل کی اور اقرا یونیورسٹی کراچی ہی کے طالب علم احسن خان کی شارٹ فلم ’روشسکی‘ کو دوسری پوزیشن ملی۔

رپورٹ کے مطابق بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی لاہور کے طالب علم عذیر احمد کی شارٹ فلم ’بہاولپور‘ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

اسی طرح سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی پلوشہ خان کی شارٹ فلم ’حسن مستور‘ نے چوتھی، کینیئرڈ کالج فار ویمن یونیورسٹی لاہور کی طالبہ سحر اعجاز کی شارٹ فلم ’ان کہی‘ نے پانچویں، قصور سے تعلق رکھنے والے پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم اویس منیر کی شارٹ فلم ’واہ گرو‘ نے چھٹی اور اقرا یونیورسٹی پشاور کے طالب علم آدم خان کی شارٹ فلم ’گور کھتری‘ نے ساتویں پوزیشن حاصل کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپیشل فلم کیٹیگری ایوارڈز میں اقرا یونیورسٹی کراچی کے گریجویٹ محمد بلال عمران کی شارٹ فلم ’رہائی‘ نے پہلی، ہنزہ سے تعلق رکھنے والے نیشنل کالج آف آرٹس کے طالب علم ندیم الکریمی کی شارٹ فلم ’سیکرٹ لائف‘ نے دوسری، رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے سپریئر کالج لاہور کے طالب علم محمد بلال طارق کی شارٹ فلم ’یاد گھریو‘ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

اسی طرح بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے طالب محمد بلال کی شارٹ فلم ’دی بیوٹی آف بلوچستان‘ نے چوتھی، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی ربیعہ شہزاد کی شارٹ فلم ’کلری ہیریٹج آف لاہور‘ نے پانچویں، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت کے طالب محمد وسیم کی شارٹ فلم ’دی ہڈن ویلیج آف ہندوکش‘ نے چھٹی اور فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی کی طالبہ ایمن سلیم کی شارٹ فلم ’سکندر رکشے والا‘ نے ساتویں پوزیشن حاصل کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ موبائل فلم کیٹیگری ایوارڈ میں ایم اے او کالج لاہور کے طالب علم محمد شایان کامیاب قرار پائے، ان کی شارٹ فلم کا نام ’نارتھ ٹرن‘ ہے۔

نیشنل امیچور شافٹ فلم فیسٹیول میں حصہ لینے والے سب سے کم عمر طالب علم معیز احمد کو بھی ایوارڈ دیا گیا، ان کی فلم کا نام ’دیکھ لاہور‘ ہے۔

تقریب میں نیشنل امیچور شارٹ فلم فیسٹیول کو کامیاب بنانے کے لیے دبئی پورٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر سلطان احمد بن سلائم، حسن مختار اور فخر عالم کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں