مختلف شہروں میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بڑے فرق سے عوام پریشان

08 جنوری 2023
ملک بھر میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے—فائل فوٹو: اے این
ملک بھر میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے—فائل فوٹو: اے این

درآمدات کی قیمتوں میں اضافہ، طلب اور رسد میں فرق، شرح مبادلہ کے مسائل اور دیگر کئی وجوہات کی وجہ سے ملک بھر میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں بڑے فرق سے عوام پریشان ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق اسلام آباد، لاہور اور گجرانوالہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا ایک 295 روپے کے مقابلے کراچی 2 ہزار 800 سے 3 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ یہی آٹے کا تھیلا لاڑکانہ، سکھر اور حیدرآباد میں ایک ہزار300 سے 2 ہزار 880 کے درمیان فروخت ہورہا ہے۔

دوسری جانب کوئٹہ اور پشاور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا ایک ہزار 295 سے 2 ہزار 700 کے درمیان فروخت ہورہا ہے۔

گندم کی کاشت نہ ہونے کے باعث کراچی بالخصوص سندھ کے اندرون شہر اناج کی آمد پر انحصار کرتا ہے۔

خضدار میں زندہ برائلر چکن فی کلو گرام 460 روپے کے مقابلے کوئٹہ میں 410 سے 450 روپے کے درمیان فروخت ہورہی ہے جبکہ کراچی میں اس کی قیمت 390 روپے سے 420 روپے کے درمیان ہے۔

دوسری جانب پشاور میں اس کی قیمت 375 روپے جبکہ اسلام آباد میں 390 سے 400 کے درمیان ہے۔

کراچی اسلام آباد، فیصل آباد اور کوئٹہ میں سب سے زیادہ فی درجن انڈوں کی قیمت 275 سے 300 روپے فروخت ہورہے ہیں جبکہ ملتان، بہاولپور اور سکھر میں سب سے کم فی درجن انڈوں کی قیمت 270 سے 250 کے درمیان ہے۔

فیصل آباد میں فی کلو گرام مسور کی دال کی قیمت 295 روپے کے مقابلے کراچی میں 250 سے 280 روپے جبکہ پشاور میں 235 سے 240 روپے کے درمیان ہے۔

دوسری جانب کوئٹہ میں مونگ کی دال کی قیمت میں کئی گناہ جو 300 روپے سے 310 روپے کے درمیان فروخت ہورہی ہے جبکہ دیگر شہروں میں اس کی قیمت 210 روپے سے 280 روپے کے درمیان ہے۔

کراچی میں فی کلو گرام مونگ کی دال کی قیمت 220 روپے سے 260 روپے کے درمیان جبکہ دیگر شہروں میں 200 سے 250 روپے کے مقابلے کوئٹہ میں سے سے زیادہ 220 روپے سے 260 روپے کے درمیان فروخت ہورہی ہے۔

کراچی اور پنجاب کے کچھ شہروں میں نئی فصل کے آلو کی فی کلو قیمت 35 سے 50 روپے ہے جب کہ اسلام آباد کے صارفین 60 سے 90 روپے، پشاور میں 50 سے 70 روپے اور کوئٹہ میں 60 سے 70 روپے کے درمیان ہے۔

اسلام آباد میں پیاز کی فی کلو قیمت 240 سے 280 روپے ہے جبکہ ملک کے دیگر شہروں میں فی کلو پیاز 180 سے 220 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔

گزشتہ برس اگست میں سیلاب کے باعث سندھ کی فصلیں تباہ ہوگئی تھیں اور کچھ علاقوں سے چند اشیا اضافی قیمتوں میں آرہی تھیں، یہاں تک کہ مختلف ممالک سے پیاز کی درآمد بھی اشیا کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام رہی۔

اسلام آباد میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 80 سے 120 روپے کے مقابلے کراچی میں 40 سے 60 روپے اور پشاور میں 70 سے 80 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔

اندرون سندھ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد کاشتکاروں کی جانب سے فصل کی نئی کٹائی کے بعد کراچی کو بھاری رسد مل رہی ہے۔

کراچی ریٹیلرز باسمتی چاول کی قیمت 170 سے 200 روپے فی کلو فروخت کررہے ہیں جبکہ پشاور میں 130 سے 140 روپے اور اسلام آباد میں 140 سے 170 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔

کراچی اسلام آباد اور لاڑکانہ میں گائے کے گوشت کی قیمت 750 سے 850 روپے فی کلو جبکہ پشاور میں 500 روپے سے 700 روپے، لاہور میں 700 سے 750 روپے اور کوئٹہ میں 680 سے 700 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد اور کراچی میں بکرے کے گوشت کی قیمت ایک ہزار 500 سے ایک ہزار 800 روپے کے مقابلے پشاور میں ایک ہزار 100 سے ایک ہزار 500 روپے اور لاڑکانہ میں ایک ہزار 250 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

لاڑکانہ میں فی لیٹر کھلے دودھ کی قیمت 180 سے 200 روپے، کراچی میں 180 سے 190، پشاور میں 150 سے 180 روہے ، بہاولپور میں 110 سے 120 روپے،اسلام آباد میں 170 سے 180 روپے، سیالکوٹ میں 120 روپے اورلاہور میں 130 سے 160 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

کراچی ہول سیلرز گراسرز گروپ کے چیئرمین رؤف ابراہیم کا کہنا ہے کہ کراچی درآمدی دالوں کا مرکز ہےجسے بعد میں ملز اور دیگر شہروں میں لے جایا جاتا ہے، اس طرح ٹرانسپورٹ چارجز کی وجہ سے اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں بہت زیادہ فرق پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ ملک بھر بالخصوص کراچی، بلوچستان اور پشاور میں آٹے کا بحران شدت اختیار کررہا ہے، چونکہ نئی فصل دو ماہ بعد تیار ہوگی اس لیے حکومت کو چاہیے کہ بڑھتی ہوئی آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے نجی شعبوں کو بھاری مقدار میں گندم درآمد کرنے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گندم کے آٹے میں اربوں روپے کی سبسڈی ختم کرے کیونکہ سندھ میں عوام کی بڑی تعداد سبسڈی آٹا فی کلو 65 روپے میں نہیں خرید سکتی۔

فلاحی انجمن ہول سیل سبزی مارکیٹ اور سپر ہائی وے کے صدرحاجی شاہ جہاں کا کہنا ہے کہ سبزیوں کی قیمتیں طلب، رسد، ٹرانسپورٹ چارجز کی وجہ سے روزانہ تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔

پاکستان میں فصلوں کے موسمی تبدیلی کے باعث صوبے ایک دوسرے کی ضروریات پوری کرتے ہیں اور کئی مواقع پر ایک صوبہ پورے ملک کو خوراک فراہم کرتا ہے، اس طرح قیمتوں پر اضافی دباؤ پڑتا ہے۔

حاجی شاہ جہاں نے کہا کہ سیلاب نے سندھ میں پیاز کی فصلوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے، جبکہ ڈالرکی قلت کے باعث بیشتر ممالک سے مہنگے داموں میں درآمدات کررہے ہیں۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت سے پیاز درآمد کرنے کی اجازت دے، اگر ایسا ہوتا ہے تو دیگر ممالک کے مقابلے بھارت سے سستے داموں میں پیاز ملے گا جس سے پاکستان میں قیمتوں میں کمی آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سبزیوں کے معیار کے لحاظ کراچی کی مختلف مارکیٹ میں مختلف قیمتیں ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں