کراچی: عدالت کا اداکارہ مہوش حیات کے خلاف سوشل میڈیا سے مواد ہٹانے کا حکم

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2023
مہوش حیات نے اپنی درخواست میں عادل راجا کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو واضح طور پر جھوٹے، ہتک آمیز قرار دیا—فوٹو: انسٹاگرام
مہوش حیات نے اپنی درخواست میں عادل راجا کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو واضح طور پر جھوٹے، ہتک آمیز قرار دیا—فوٹو: انسٹاگرام

سندھ ہائی کورٹ نے مشہور اداکارہ مہوش حیات کے خلاف سوشل میڈیا پر موجود مواد ہٹانے کا حکم دے دیا۔

مشہور اداکارہ مہوش حیات نے یوٹیوبر اور سابق فوجی افسر عادل راجا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔

مہوش حیات کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران ان کے وکیل بیرسٹر خواجہ نوید احمد نے کہا کہ عادل راجا نامی شخص جھوٹے الزامات لگا رہا ہے۔

وکیل نے کہا کہ اداکارہ مہوش حیات پر سوشل میڈیا پر من گھڑت الزامات لگائے گئے، جس پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور سائبر کرائم سے رجوع کیا مگر کارروائی نہیں ہوئی۔

عدالت نے اداکارہ کی درخواست پر وفاقی حکومت، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے۔

عدالت نے فریقین کو دو ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

مہوش حیات کے وکیل بیرسٹر خواجہ نوید احمد نے کہا کہ عادل راجا نامی شخص خود کو سابق فوجی افسر کہتا ہے اور بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے، جس نے چار اداکاراؤں کے خلاف پروپیگینڈا کیا ہے۔

مہوش حیات نے کہا کہ کبریٰ خان کے خلاف الزامات واپس لے لیے ہیں اور اس نے میرا نام ’ایم ایچ‘ لکھا ہے۔

وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے، سائبر کرائم سے رجوع کیا مگر کارروائی نہیں ہو رہی، مہوش حیات پر سوشل میڈیا پر من گھڑت الزامات لگائے گئے۔

بیرسٹر خواجہ نوید نے عدالت سے استدعا کی کہ الزامات لگانے والوں کو سزا دی جائے اور سوشل میڈیا پر موجود مواد فوری ہٹادیا جائے۔

عدالت میں درخواست

قبل ازیں اداکارہ مہوش حیات نے یوٹیوبر عادل راجا کی طرف سے توہین آمیز مواد نشر کرنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مہوش حیات نے یوٹیوبر عادل راجا کے خلاف ایف آئی اے اور سائبر کرائم سے رجوع کیا تھا مگر پیش رفت میں تاخیر کے باعث اداکارہ نے آج سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اداکارہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں لکھا گیا ہے کہ فلم ’لندن نہیں جاؤں گا‘ کی اداکارہ سوشل میڈیا پر پیدا ہونے والے معاملے اور عادل فاروق راجا نامی شخص کی جانب سے بنائی گئی کچھ ویڈیوز کی وجہ سے پریشان ہیں جو خود کو ’جیو پولیٹیکل تجزیہ کار‘ اور ’حقوق کے کارکن‘ کہلاتے ہیں اور ’سولجر اسپیکس‘ کے نام سے یوٹیوب چینل اور ٹوئٹر ہینڈل چلاتے ہیں۔

مہوش حیات نے اپنی درخواست میں عادل راجا کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو واضح طور پر جھوٹے، ہتک آمیز، بدنیتی پر مبنی، اشتعال دلانے والے، خطرناک اور سنسنی خیز قرار دیا ہے۔

اداکارہ نے اپنی درخواست میں کہا کہ عادل راجا اپنی ویڈیو میں چار اداکاراؤں کا ذکر کیا اور ان کو ذلت آمیز قرار دیا ہے جس سے ان کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائی گئی اور یہ الزام عائد کیا کہ ان اداکاراؤں کو انٹیلیجنس ایجنسیوں اور اسٹیبلشمنٹ نے سیاست دانوں کو سمجھوتہ کرنے کے لیے استمعال کیا اور ان اداکاراؤں کی سیاست دانوں کے ساتھ ویڈیوز بنائی گئیں۔

انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ لائیو اسٹریم نشر ہونے کے بعد، ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر متعدد سوشل میڈیا صارفین نے مہوش حیات کی تصویروں کے ساتھ ساتھ دیگر اداکاراؤں کی تصاویر پھیلانا شروع کر دیا جن کے ابتدائی الفاظ عادل راجا نے استعمال کیے تھے۔

اداکارہ نے اپنی درخواست میں کہا کہ عادل راجا نے ویڈیو میں مہوش حیات کے نام کے ابتدائیہ M اور H لکھے ہیں اور سوشل میڈیا کے متعدد صارفین نے جان بوجھ کر ریاستی اداروں کو بدنام کرنے اور درخواست گزار کی ساکھ خراب کرنے کے لیے عادل راجا کی طرف سے نشر کی گئی ویڈیو پر اداکاراؤں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔

درخواست میں عادل راجا کے علاوہ کئی ٹوئٹر اکاؤنٹس شامل کیے گئے ہیں، جنہوں نے ویڈیو اور اس میں شامل بدنیتی پر مبنی مواد کا پروپیگنڈا کیا، جس سے ریاستی اداروں کے ساتھ ساتھ مہوش حیات کی بدنامی ہوئی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دوسری ویڈیو میں موجود وضاحت کے باوجود سوشل میڈیا صارفین نے مہم نہیں روکی کیونکہ عادل راجا کے تبصروں نے سوشل میڈیا صارفین کے ذریعے چلائی جا رہی مہم کو ہوا دی جس سے درخواست گزار کے لیے تشویش کا ماحول پیدا ہوا۔

درخواست میں لکھا گیا کہ ملک کے موجودہ سیاسی حالات اور ملک کی بعض سیاسی جماعتوں کے درمیان جاری سیاسی لڑائی کے پیش نظر درخواست گزار کے خلاف اس طرح کے الزامات کی وجہ سے ان کو مشتعل سیاسی کارکنان سے اپنی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے جو انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

مہوش حیات نے پاکستان الیکٹرونک کرائمز ایکٹ 2016کے تحت عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

یوٹیوبر عادل راجا کا یوٹیوب ویڈیو میں دعویٰ

خیال رہے کہ یوٹیوبر عادل راجا نے اپنی ویڈیو میں کہا تھا کہ انہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کی ٹاپ ماڈلز و اداکاراؤں کو سابق اعلیٰ فوجی افسران اور سیاست دانوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اداکاراؤں کو جب سیاست دانوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا تو اس وقت ان کی نامناسب ویڈیوز بنائی جاتی تھیں۔

انہوں نے کسی اداکارہ یا ماڈل کا واضح نام لیے بغیر ان کے ناموں کے ابتدائی انگریزی حروف بتائے تھے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ چار ٹاپ ماڈلز اور اداکاراؤں میں سے ایک ’ایم کے‘ (MK)، دوسری ’کے کے‘ (KK)، تیسری ’ایم ایچ‘ (MH) اور چوتھی ’ایس اے‘ (SA) ہیں۔

اداکاراؤں سے متعلق بات کرتے وقت عادل راجا کچھ پریشان ہوگئے تھے اور ان کی زبان بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہی تھی۔

ان کی جانب سے اداکاراؤں پر الزامات لگانے کے بعد اداکارہ کبریٰ خان، سجل علی اور مہوش حیات نے انہیں بھرپور جواب دیا تھا جب کہ کبریٰ خان نے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان بھی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں