طالبان کی خواتین پر پابندیاں، آسٹریلیا، افغانستان کے خلاف کرکٹ سیریز سے دستبردار

اپ ڈیٹ 12 جنوری 2023
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کہا وہ افغانستان سمیت دنیا بھر میں خواتین اور مردوں کے لیے کھیل کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے — فائل فوٹو: ٹوئٹر
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کہا وہ افغانستان سمیت دنیا بھر میں خواتین اور مردوں کے لیے کھیل کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے — فائل فوٹو: ٹوئٹر

آسٹریلیا نے طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق کے خلاف کیے گئے اقدامات کو جواز بناتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں افغانستان کے خلاف آئندہ ماہ ہونے والی ایک روزہ میچوں کی سیریز سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا۔

آسٹریلین مینز ٹیم کو آئندہ ماہ افغان کرکٹ ٹیم کے خلاف 3 ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنی تھی، دونوں ٹیموں کے درمیان یہ طے شدہ سیریز آئی سی سی سپر لیگ کا حصہ ہے جو آسٹریلین ٹیم کے دورہ بھارت کے بعد مارچ میں ہونی تھی۔

تاہم کرکٹ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ یہ سیریز اب نہیں ہوگی۔

جاری بیان میں کہا گیا کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے یہ فیصلہ طالبان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم، ان پر روزگار کے مواقع کی بندش اور ان کے تفریحی مقامات اور جم جانے سے متعلق عائد مزید پابندیوں کے حالیہ اعلان کے بعد کیا گیا۔

آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کہا کہ وہ افغانستان سمیت دنیا بھر میں خواتین اور مردوں کے لیے کھیل کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔

آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے حکومت کی جانب فیصلے کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے بہتر حالات کی امید کے ساتھ افغان کرکٹ بورڈ سے مسلسل رابطہ برقرار رکھیں گے۔

آسٹریلیا اس سیریز سے دستبردار ہونے کے بعد ورلڈ کپ کوالیفائی کرنے کے لیے درکار قیمتی 30 مسابقتی پوائنٹس سےمحروم ہوجائے گا، لیکن اس سے اس کی ورلڈ کپ میں شمولیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ اکتوبر میں بھارت میں ہونے والے 50 اوور کے میگا ٹورنامنٹ کے لیے پہلے ہی کوالیفائی کرچکا ہے۔

طالبان نے 2021 کے وسط میں ملک میں حکومت سنبھالنے کے بعد فوری طور پر کھیلوں میں خواتین کی شرکت پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

بعد ازاں طالبان حکمرانوں نے کم عمر لڑکیوں کو ثانوی اسکولوں میں جانے سے بھی روک دیا تھا جب کہ گزشتہ ماہ اسی طرح کا ایک اور سخت اقدام کرتے ہوئے خواتین کے یونیورسٹیوں میں جانے پر پابندی لگا دی تھی، افغان حکومت کے اس اقدام پر عالمی سطح پر غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔

طالبان کی جانب سے اس طرح کےاقدامات کا سلسلہ جاری ہے اور ابھی حال ہی میں خواتین کو کہا گیا کہ وہ افغانستان کے امدادی شعبے میں مزید کام نہیں کر سکتیں۔

طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے خواتین کو بہت سی سرکاری ملازمتوں سے بھی بے دخل کیا گیا، اس کے علاوہ ان پر کسی مرد رشتہ دار کے بغیر سفر کرنے پر پابند عائد کی گئی اور انہیں گھر سے باہر باپردہ رہنے کا حکم دیا گیا اور مثالی طور پر برقعہ پہننے کا کہا گیا۔

آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے افغانستان کےکرکٹر نوین الحق نے احتجاجاً بگ بیش لیگ (بی بی ایل) چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں افغان کرکٹر نوین الحق نے آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ کہنےکا وقت آگیا ہےکہ بگ بیش لیگ میں حصہ نہیں لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک بگ بیش لیگ میں حصہ نہیں لوں گا جب تک کرکٹ آسٹریلیا ایسے بچگانہ فیصلے کرنا ختم نہیں کرے گا جیسا کہ وہ پہلے واحد ٹیسٹ میچ سے دستبردار ہوگیا اور اب ون ڈے سیریز کھیلنے سے انکار کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں