ضلع خیبر کے علاقے عالم گودر میں گزشتہ روز 85 میٹر گہرے اور 12 انچ تنگ کنویں میں گرنے والے 3 سالہ بچے کو ریسکیو نہ کیا جاسکا اور کنویں کو ہی قبر قرار دے کر بچے کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

حکام کے مطابق 27 گھنٹے مسلسل ریسکیو آپریشن کیا گیا تاہم کنویں کی زیادہ گہرائی اور کم چوڑائی کے باعث بچے کو نہیں نکالا جاسکا، آج شام ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا اور کنویں کو ہی قبر قرار دے کر بچے کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں شہریوں نے حصہ لیا۔

رپورٹ کے مطابق عالم گودر میں تین سالہ بچہ 85 میٹر گہرے اور 12 انچ تنگ بور (کنویں) میں گر گیا، ریسکیو کی دو دن کی کوششوں کے باوجود بچے کو کنویں نہ نکالا جا سکا۔

باڑہ کے نواحی سپاہ عالم گودر کے علاقے ملک گڑھی میں تین سالہ یحییٰ ولد مصطفیٰ جو کہ اپنے نابینا والد کے ساتھ کھیتوں کی طرف گیا تھا اور وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اس دوران وہ پرانے بورنگ کے کنویں میں گر گیا، جو غیر استعمال تھا۔

واقعے کی اطلاع ریسکیو 1122 کو ملتے ہی ڈیزاسٹر ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور انہیں سرچ کیم کی مدد سے بچے تک رسائی مل گئی تھی، اسے نکالنے کی کوششیں جاری رکھیں۔

ڈیزاسٹر ٹیموں نے بچے کو نکالنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے تاہم کنویں کی زیادہ گہرائی اور تنگ ہونے کی وجہ سے آپریشن میں شدید مشکلات پیش آئیں۔

2 دنوں کی کوششوں کے بعد سخت مشکلات کے باعث فیصلہ کیا گیا کہ کنویں کو قبر قرار دیا جائے، جس پر بچے کو نکالنے کی امدادی کارروائیاں ختم کر دی گئیں اور بچے کی نماز جنازہ وہیں پر ادا کردی گئی۔

نماز جنازہ میں سیکیورٹی فورسز کی ضلعی انتظامیہ کے افسران، قبائلی و سیاسی عمائدین کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

rizwan soomro Jan 13, 2023 10:40am
بہت افسوس ہوا بچے کی مغفرت فرماے میرا رب امین۔۔۔۔۔یہ نااہلی کی اعلی مثال ہیے اگر یہ بچہ کسی باہر کے ملک میں گیا ہوتا تو بچالیا جاتا مگر پاکستان میں تو لوگ ملک کھانے میں لگے ہیں بچہ کو کیا بچایں گے