پی سی بی کی تنقید کے بعد ’فاکس کرکٹ‘ نے بابر اعظم پر الزامات سے متعلق خبر ہٹادی

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2023
بابر اعظم کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی تبصرہ یا ردعمل نہیں دیا گیا — فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی تبصرہ یا ردعمل نہیں دیا گیا — فوٹو: اے ایف پی

غیر ملکی نشریاتی ادارے ’فاکس اسپورٹس‘ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم سے متعلق اپنی خبر کو اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیج سے ہٹا دیا ہے جس میں مایہ ناز بلے باز کے خلاف سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔

گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے پر ’فاکس کرکٹ‘ نامی نشریاتی ادارے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

پی سی بی نے ٹوئٹر پر فاکس کرکٹ کی جانب سے شیئر کی گئی ایک نیوز اسٹوری کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’بطور ہمارے میڈیا پارٹنر، آپ کو ایسے بے بنیاد ذاتی الزامات کو نظر انداز کرنا چاہیے تھا جنہیں بابر اعظم نے جواب دینے کے قابل نہیں سمجھا۔

فاکس کرکٹ کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئی نیوز اسٹوری میں کپتان بابر اعظم پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کے ایک کھلاڑی کی گرل فرینڈ کو نازیبا میسیجز کیے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آنے کے بعد فاکس کرکٹ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر سے وہ خبر ہٹا دی تھی لیکن بابر اعطم کے خلاف الزامات کی خبر ادارے کی ویب سائٹ پر موجود تھی تاہم اب اس اسٹوری کو ویب پیج پر سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

ہٹائی گئی خبر کے لنک کو کلک کرنے پر فاکس اسپورٹس ویب سائٹ کا جو پیج ہمارے سامنے آتا ہے اس پر یہ پیغام درج ہوتا ہے کہ ’ہم معذرت خواہ ہیں، اس صفحے کو مستقل طور پر ہٹادیا گیا ہے۔‘

فاکس کرکٹ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بابر اعظم نے مبینہ طور پر خاتون سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ ان کے ساتھ جنسی تعلقات برقرار رکھیں گی تو پاکستان الیون میں ان کے بوائے فرینڈ موجود رہیں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پیروڈی اکاؤنٹ نے اوریجنل ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی اور بابر اعظم سے براہ راست معذرت کرلی ہے۔

دوسری جانب بابر اعظم کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی تبصرہ یا ردعمل نہیں دیا گیا۔

انہوں نے دو روز قبل ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ خوش رہنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں چاہیے۔

نومبر 2020 میں بابر اعظم پر ایک خاتون نے سنگین الزامات عائد کیے تھے اور ان کے خلاف دھوکا دہی اور ہراساں کرنے کے تحت مقدمے کے اندراج کا مطالبہ کیا تھا۔

لاہور کے سیشن جج نے بابر کے خلاف فوری مقدمے کے اندراج کا حکم دیا تھا البتہ 2021 میں لاہور ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کے حکم کو معطل کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں