لندن: مریم نواز 28 جنوری کو وطن واپس پہنچیں گی، راناثنااللہ

22 جنوری 2023
اجلاس میں مریم نواز کی وطن واپسی اور پارٹی الیکشن حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔— فائل/فوٹو: ٹوئٹر
اجلاس میں مریم نواز کی وطن واپسی اور پارٹی الیکشن حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔— فائل/فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے لندن میں مسلسل تیسرے روز پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کی جس میں مریم نواز کی آئندہ ہفتے وطن واپسی اور انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق لندن میں اسٹین ہوپ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں مریم نواز، وزیرداخلہ راناثنااللہ، جاوید لطیف، سینیٹر افنان اللہ خان اور سابق سینیٹر چوہدری سعود ماجد نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں نواز شریف کی وطن واپسی اور پارٹی الیکشن حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسٹین ہوپ ہاؤس کے باہر جب صحافیوں نے سوال کیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صوبائی انتخابات کے لیے پارٹی الیکشن مہم کی قیادت کون کرے گا تو نواز شریف نے جواب دیا کہ وہ اس معاملے پر بھی جلد بات کریں گے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے قائد سے جب سوال کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غیر متنازع نگراں سیٹ اپ پر تنازع کیوں کررہی ہے تو نواز شریف نے جواب دیا کہ ’یہ ان کا منشور ہے‘۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پارٹی الیکشن حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے رانا ثنااللہ کو خاص طور پر لندن میں طلب کیا تھا۔

راناثناللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ پلان میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے، مریم نواز دبئی کے لیے 27 جنوری کو روانہ ہوں گی اور 28 جنوری کو لاہور پہنچے گیں۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں اختلافات پیدا ہوں گے اور کیا مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما پیر امین الحسنات کی پی ٹی آئی میں شمولیت ان میں سے ایک ہے؟ جس پر راناثنااللہ نے جواب دیا کہ ’ہم نے پیر پیر امین الحسنات کو آخری مرتبہ ہونے والے عام انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا تھا اور میں نے انہیں گزشتہ 5 سالوں سے نہیں دیکھا، غالباً وہ سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) میں ان کی کوئی جگہ نہیں ہے تو انہیں نے اپنا راستہ تبدیل کردیا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں