محسن نقوی نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023
گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی سے حلف لے رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی سے حلف لے رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
محسن نقوی میڈیا ہاؤس کے مالک ہیں اور آصف علی زرداری کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں — فوٹو: ٹوئٹر
محسن نقوی میڈیا ہاؤس کے مالک ہیں اور آصف علی زرداری کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں — فوٹو: ٹوئٹر

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے نامزد کردہ محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تعینات کردیا ہے اور انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے گورنر ہاؤس میں نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی سے عہدے کا حلف لیا جہاں اس سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے محسن نقوی کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔

اس سے قبل نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی دوطرفہ پارلیمانی کمیٹی مقررہ وقت میں کسی نام پر اتفاق رائے میں ناکام رہی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے آج ہونے والے اجلاس میں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب کیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں کمیشن سیکریٹریٹ میں الیکشن کمیشن کے ارکان کا خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا کے رکن اکرام اللہ خان، سندھ کے رکن نثار درانی، بلوچستان کے رکن شاہ محمد جتوئی اور پنجاب کے رکن بابر حسن بھروانہ نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن سمیت 15 افسران کو شریک ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔

سیکریٹری عمر حمید، اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال حسین نے بریفنگ دی، ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن منظور اختر، ڈائریکٹر جنرل ثنا اللہ، ڈی جی لا محمد ارشد کو بھی مشاورتی اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا۔

اجلاس سے قبل متعلقہ شعبوں کے ڈی جیز اور ایڈیشنل ڈی جیز کو بھی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی گئی تھی، اجلاس میں آئینی اور قانونی معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ محسن رضا نقوی کا آئین کے آرٹیکل 224 (اے) (3) کے تحت نگران وزیر اعلیٰ کے طور پر کا تقرر کیا گیا۔

جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مکمل غور و خوض کے بعد محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب مقرر کیا اور اس سلسلے میں باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں گورنر پنجاب کو خط بھی لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سے عہدے کا حلف لیں۔

پرویز الہٰی نے سردار احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام تجویز کیے تھے جبکہ حمزہ شہباز نے نگران وزیر اعلیٰ کے لیے محسن نقوی اور احد چیمہ کے ناموں کی توثیق کی تھی۔

خیال رہے کہ نگران وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی ایک نجی میڈیا ہاؤس کے مالک ہیں اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ سربراہ الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن ارکان کے درمیان غیر رسمی بات چیت سے قبل اس معاملے کے بارے میں فیصلے پر اتفاق رائے کی راہ ہموار کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے وضاحت دی تھی کہ الیکشن کمیشن اس حوالے سے ایک روز پہلے اجلاس منعقد نہیں کرسکا کیونکہ اسے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی جانب سے باضابطہ طور پر 4 نامزد افراد کے نام ہفتہ کو ہی موصول ہوئے تھے۔

عہدیدار الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ’الیکشن کمیشن یقیناً اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گا اور پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ کے لیے آج نام کا اعلان کرے گا‘۔

توقع کی جارہی تھی کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا کیونکہ رہنما مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے اتحادی چوہدری پرویز الہٰی نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ اگر پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے نامزد کردہ افراد میں سے الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی ’متنازع شخص‘ کو منتخب کیا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کا معاملہ گزشتہ ہفتے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد نامزد امیدواروں پر صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مسلسل تناؤ اور عدم اتفاق کے سبب غیر معمولی تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں