آسٹریلیا نے پانچ ڈالر کے نوٹ سے ملکہ الزبتھ کی تصویر ہٹا دی

02 فروری 2023
پانچ ڈالر کے نوٹ پر چسپاں ملکہ الزبتھ کی تصویر ہٹا دی گئی— فوٹو: اے ایف پی
پانچ ڈالر کے نوٹ پر چسپاں ملکہ الزبتھ کی تصویر ہٹا دی گئی— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا نے اپنے بینک کے نوٹ سے برطانوی ملکہ کی تصویر ہٹاتے ہوئے پانچ ڈالر کے نوٹ پر نئے بادشاہ چارلس تھری کے بجائے نئے ڈیزائن کو نقش کردیا ہے جو ابتدائی آسٹریلین باشندوں کی ثقافت اور تاریخ کی عکاسی کرتا ہے۔

ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے بادشاہ چارلس تھری نے شاہی مملکت کی باگ ڈور سنبھالی ہے لیکن آسٹریلین حکومت نے پانچ ڈالر کے نوٹ پر ان کی تصویر چسپاں نہیں کی جس کے بعد اب کسی بھی آسٹریلین نوٹ پر برطانوی شہنشاہ کی تصویر نہیں ہے۔

ریزرو بینک آسٹریلیا کے مطابق انہوں نے نئے ڈیزائن کے حوالے سے مختلف لوگوں سے مشاورت کی جہاں یہ نیا ڈیزائن ابتدائی آسٹریلین باشندوں کی ثقافت اور تاریخ کی عکاسی کرتا ہے۔

گزشتہ سال 8ستمبر کو ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر آسٹریلیا میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا تھا لیکن کچھ گروپوں نے برطانوی نوآبادیاتی دور کی تباہ کن اثرات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے برطانوی سامراج اور شاہی مملکت سے چھٹکارا حاصل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

آسٹریلیا میں آئینی بادشاہت ہے جس کی ریاست کے سربراہ بادشاہ چارلس تھری ہیں، آسٹریلیا میں بادشاہت سے نجات حاصل کر کے عوامی جمہوریہ میں بدلنے کے لیے 1999 میں ریفرنڈم ہوا تھا جس کو سخت مقابلے میں شکست ہوئی تھی۔

سینٹرل بینک نے اپنے بیان میں کہا کہ نوٹ سے بادشاہ کی تصویر ہٹا کر نئے ڈیزائن کو اپنانے کے ان کے فیصلے کو بائیں بازو کی لیبر گورنمنٹ کے وزیر اعظم انتھونی البانیز کی حمایت حاصل تھی جو آسٹریلین جمہوریہ پر منتقلی کی سوچ کے حامی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے بینک نوٹ کے ڈیزائن اور چھپائی میں کئی سال لگے اور نئے نوٹ آنے کے باوجود پانچ ڈالر کے پرانے نوٹ سے بھی خریداری کا عمل جاری رہے گا۔

آسٹریلین ریپبلک موومنٹ کے سربراہ کریگ فوسٹر نے کہا کہ آسٹریلیا میرٹ پر یقین رکھتا ہے لہٰذا یہ سوچ غلط ہے کہ کسی کے پاس ہمارے کرنسی نوٹ پر آنے کا پیدائشی ہے اور ساتھ یہ بھی کہ وہ ہماری ریاست کی سربراہی کا پیدائشی حق لے کر پیدا ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حق گوئی، مفاہمت اور بالٓخر رسمی، ثقافتی اور دانشورانہ آزادی کے اس دور میں ملک کے سربراہ، معزز شخصیات اور بزرگوں کے بجائے ایک غیرمنتخب بادشاہ کی کرنسی نوٹ پر موجودگی کی سوچ نامناسب ہے۔

ادھر برطانوی بادشاہت برقرار رہنے کی حامی تحریک آسٹریلین مونارک لیگ نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا کہ بادشاہت یا صدارتی نظام کے حوالے سے کسی ریفرنڈم سے قبل ہی اس حکومت نے بادشاہ کے سر کو آسٹریلیا کے پانچ ڈالر کے نوٹ سے ہٹا دیا ہے، یہ آسٹریلین جمہوریت تو ہرگز نہیں ہے۔

آسٹریلیا کے تمام بینک کے نوٹوں پر برطانوی بادشاہت کی تصاویر 1923 سے موجود ہیں اور اس سلسلے میں پہلی تبدیلی 1953 میں اس وقت عمل میں آئی تھی جب ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی ہوئی تھی۔

اس وقت آسٹریلین حکومت نے ان کی تصویر ایک پاؤنڈ کے نوٹ سے ہٹانے کے بعد 1966 میں ایک ڈالر کے نوٹ سے بھی برطانوی ملکہ کی تصویر ہٹا دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں