اسلام آباد: رہائش کے معاملے پر تنازع، پولیس اور ایف سی اہلکار گتھم گتھا

اپ ڈیٹ 04 فروری 2023
اہلکاروں نے ایک دوسرے کو مارا پیٹا جن میں سے کچھ مسلح بھی تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی
اہلکاروں نے ایک دوسرے کو مارا پیٹا جن میں سے کچھ مسلح بھی تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے اہلکاروں کے درمیان رہائش سے متعلق تنازع پر تھانہ سیکریٹریٹ میں ہاتھا پائی ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ریڈ زون میں واقع سیکریٹریٹ کے احاطے کے اندر پیش آیا جہاں رہائش کے معاملے پر اہلکاروں نے ایک دوسرے کو مارا پیٹا جن میں سے کچھ مسلح بھی تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ سینیئر افسران کے ناقص انتظام کی وجہ سے پیش آیا جو دونوں فورسز کو آمنے سامنے لے آئے جس کے نتیجے میں تصادم ہوا۔

افسران نے بتایا کہ اس سے قبل ایک ہزار ایف سی اہلکاروں کو سیکریٹریٹ چوک میں ایک مسجد سے ملحقہ کھلی جگہ پر رہائش دی گئی تھی، تاہم اسلام آباد کے آئی-10 سیکٹر اور پشاور پولیس لائنز میں موجودہ صورتحال اور دہشت گردی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان ایف سی اہلکاروں کو کھلی جگہ سے کسی محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔

سیکرٹریٹ پولیس اسٹیشن کے احاطے کے اندر کی بیرکوں کو ایف سی اہلکاروںکی رہائش کے لیے منتخب کیا گیا تھا حالانکہ وہاں پہلے ہی بہت ہجوم تھا کیونکہ وہاں متعدد پولیس اہلکار مقیم تھے۔

ایف سی اہلکار بیرکوں پر پہنچے اور وہاں رہائش پذیر پولیس اہلکاروں سے جگہ خالی کرنے کو کہا، تاہم پولیس اہلکاروں نے بیرک خالی کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ انہیں اس حوالے سے کوئی حکم یا اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

جھگڑے کے بعد پولیس اہلکاروں نے اپنا سامان باندھ کر دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے کچھ وقت مانگا لیکن ایف سی اہلکار آپے سے باہر ہو گئے اور ان کا سامان باہر پھینکنا شروع کر دیا جس کے نتیجے میں فریقین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور کچھ ہی دیر بعد معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔

پولیس اسٹیشن کے عملے نے انہیں الگ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں جانب سے کچھ اہلکاروں نے ایک دوسرے کو ہتھیار دکھا کر دھمکیاں دیں، اس معاملے کے بارے میں سینیئر افسران کو بھی آگاہ کیا گیا اور فوراً تھانے بلایا گیا۔

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) پولیس اسٹیشن پہنچے اور اہلکاروں کے درمیان صلح صفائی کروائی جبکہ پولیس اہلکاروں کو بیرکوں سے جانے کو کہا گیا، اس کے نتیجے میں ایس پی دونوں پارٹیوں کے درمیان معاملہ حل کروانے میں کامیاب رہے۔

رابطہ کرنے پر دارالحکومت پولیس کے تعلقات عامہ کے افسر (پی آر او) نے بتایا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں