بھارتی کرکٹرز سراج اور عُمران کی ماتھے پر تِلک نہ لگوانے کی ویڈیو وائرل

اپ ڈیٹ 04 فروری 2023
محمد سراج کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کوچ وکرم راتھوڑ نے بھی تلک نہیں لگایا لیکن اس پر کسی نے تنقید نہیں کی— فوٹو: اسکرین شاٹ
محمد سراج کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کوچ وکرم راتھوڑ نے بھی تلک نہیں لگایا لیکن اس پر کسی نے تنقید نہیں کی— فوٹو: اسکرین شاٹ

بھارتی ٹیم کے مسلمان فاسٹ باؤلرز محمد سراج اور عُمران ملک کی جانب سے ماتھے پر تِلک لگانے سے انکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر بھارت میں دونوں کرکٹرز کے خلاف نیا ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر بھارتی ٹیم کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں بھارتی ٹیم کو ہوٹل میں داخل ہوتے دیکھا جا رہا ہے اور اس موقع پر ہوٹل کے عملے کی ایک خاتون کھلاڑیوں کے ماتھے پر تِلک لگاتی ہیں۔

اس موقع پر مسلمان فاسٹ باؤلر محمد سراج کی باری آتی ہے تو وہ خاتون کو تِلک لگانے سے منع کر دیتے ہیں اور ان کے بعد ایک اور مسلمان فاسٹ باؤلر عُمران ملک بھی ان کی پیروی کرتے ہوئے تلک لگانے سے انکار کر دیتے ہیں۔

تِلک لگانا بھارت میں ہندو مذہب کی برسوں پرانی رسم ہے اور مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے یہ لگایا جاتا ہے۔

یہ ویڈیو منظرعام پر آتے ہی بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے دونوں مسلمان کرکٹرز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور دونوں کرکٹرز کی اپنی ٹیم کے لیے شاندار کارکردگی کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے کچھ صارفین نے تو انہیں ہندو مذہب کی توہین کا مورد الزام بھی ٹھہرا دیا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اس ویڈیو میں بھارتی ٹیم کے بیٹنگ کوچ وکرم راتھوڑ اور ایک سپورٹ اسٹاف کے رکن بھی تلک لگوانے سے انکار کر دیتے ہیں لیکن ان کے اس عمل کو کسی نے بھی تنقید کا نشانہ نہیں بنایا لیکن سراج اور عُمران کے انکار پر طوفان برپا کردیا گیا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی مسلمان کرکٹر نے غیرمسلم رسومات، عقائد اور طریقہ کار پر عملدرآمد سے انکار کیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی بھارت سمیت مختلف ممالک کے کرکٹرز ایسا کر چکے ہیں۔

2009 میں محمد عرفان اور ان کے بھائی محمد یوسف نے بھی آسٹریلیا سے وطن واپسی پر ماتھے پر تِلک لگوانے سے انکار کردیا تھا اور سراج کی طرح ان دونوں کرکٹرز کو بھی بھارتی شائقین کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تاہم بھارت کے برعکس کے دیگر ممالک کے مسلمان کرکٹرز کو اپنے مذہبی عقائد کی پیروی پر کبھی تنقید کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا، عمران طاہر کے علاوہ انگلینڈ کے معین اور عادل رشید ناصرف فتح کے بعد اپنی ٹیم کے شراب کے ہمراہ جشن سے اجتناب کرتے ہیں بلکہ اپنی شرٹس پر شراب کی کمپنیوں کا لوگو بھی نہیں لگاتے لیکن اس کے باوجود انہیں اس پر اپنے ملک کے شائقین کی جانب سے کبھی تنقید کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیو کس وقت بنائی گئی لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ حال ہی میں بنایہ گئی ویڈیو نہیں ہے اور یہ بھارتی ٹیم کی نیوزی لینڈ یا سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوران بنائی گئی کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے عُمران ملک بھارتی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں لیکن نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے خلاف سیریز میں وہ بھارتی ٹیم کا حصہ تھے۔

یاد رہے کہ محمد سراج اس وقت جسپریت بمراہ کی عدم موجودگی میں بھارتی ٹیم کی فاسٹ باؤلنگ کا تمام تر بوجھ سنبھالے ہوئے ہیں اور اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت وہ چند دن قبل ون ڈے کرکٹ میں عالمی نمبر ایک باؤلر بھی بن گئے تھے۔

دوسری جانب عُمران ملک بھی ایک ابھرتے ہوئے اسٹار ہیں جن کی 145 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار کی جانے والی برق رفتار باؤلنگ اس وقت موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور کوئی نامور کرکٹر ان کے تابناک مستقبل کی پیش گوئی بھی کر چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں