انٹربینک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے روز روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری ہے، ڈالر مزید 2 روپے 82 پیسے سستا ہو کر 270 روپے 51 پیسے کی سطح پر آگیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 2 روپے 82 پیسے یا 1.04 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد ڈالر 270 روپے 51 پیسے کا ہوگیا ہے، جو گزشتہ روز 273 روپے 33 پیسے پر بند ہوا تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 8 فروری کو ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 1.08 فیصد یا 2 روپے 95 پیسے کا اضافہ ہوا تھا۔

ٹریس مارک کی سربراہ برائے اسٹریٹجی کومل منصور نے بتایا کہ وزارت خزانہ اور عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے درمیان اصلاحات پر وسیع سطح پر اتفاق ہوتا نظر آتا ہے جبکہ آج مذاکرات میں اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں (ایم ای ایف پی) کو حتمی شکل دینے کی بھی توقع ہے۔

مالیاتی اعداد و شمار اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے توقع ظاہر کی کہ جب ہم آئی ایم ایف پروگرام میں چلے جائیں گے تو ڈالر 260 روپے یا اس سے نیچے کی سطح تک آسکتا ہے۔

واضح رہے کہ 26 جنوری کو ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کی جانب سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کی مقررہ حد (کیپ) ہٹانے کے ایک روز بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا، جو 3 فروری کو 276 روپے 58 پیسے کی بلند ترین سطح پر آگیا تھا۔

خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے بعد 27 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 16 فیصد مزید کم ہو کر 3 اب 9 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے جن سے بمشکل صرف 3 ہفتوں سے بھی کم کی درآمدات کی ادائیگیاں ہو سکتی ہیں۔

مقامی سرمایہ کاری فرم عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کے مطابق ذخائر فروری 2014 کے بعد کم ترین سطح پر ہیں اور صرف 18 روز کی درآمدات کی ادائیگیاں پوری کرنے کے قابل ہیں جو 1998 کے بعد سے کم ترین مدت ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر 5 ارب 65 کروڑ ڈالر ہیں جس کے ساتھ ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 74 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں