’گائے کو گلے لگا کر ویلنٹائن ڈے منائیں‘، بھارتی حکومت کی انوکھی اپیل

اپ ڈیٹ 09 فروری 2023
— فائل فوٹو: لوجیکل انڈیا ویب سائٹ
— فائل فوٹو: لوجیکل انڈیا ویب سائٹ

بھارت میں مغربی اثرات سے بچنے اور مقامی روایات کو اپنانے کے لیے بھارتی حکومت کا ایک ادارہ لوگوں کو ویلنٹائن ڈے پر ’گائے کو گلے لگانے‘ کی ترغیب دے رہا ہے۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق حکومتی ادارے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا کی ایک انوکھی**اپیل** میں کہا گیا ہے کہ بورڈ رواں ماہ 14 فروری کو ’گائے کو گلے لگانے‘ کا دن منانے کی خواہش رکھتا ہے۔

بھارت میں ملکی ثقافت اور دیہی معیشت میں گائے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اینیمل ویلفیئر بورڈ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 14 فروری کو لوگ گائے کو گلے لگائیں تاکہ لوگوں کو خوشی نصیب ہوسکے۔

اپیل میں کہا گیا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ گائے بھارتی ثقافت اور دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو ہماری زندگی کو رکھنے میں مدد دیتی ہے‘۔

ادارے کا کہنا تھا کہ مغربی ثقافت ویدک روایات کے تقریباً ختم ہونے کا باعث بن رہی ہے اسی لیے اس طرح کا دن منانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ وید ہندوؤں کی مقدس مذہبی کتاب ہے اور یہ ہندو مت کا قدیم ترین صحیفہ سمجھا جاتا ہے۔

بورڈ کا اپیل میں مزید کہنا تھا کہ گائے کے بے شمار فائدے ہونے کے پیش نظر ’گائے کو گلے لگانے سے جذباتی خوش حالی آئے گی اسی لیے یہ انفرادی اور مجموعی خوش حالی کا سبب بنے گی۔

اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے درخواست کی کہ تمام لوگ 14 فروری کو ’گائے کو گلے لگانے‘ (cow hug day) کے دن کے طور پر منائیں ۔

بورڈ کی جانب سے اس اپیل کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے مختلف تبصرے کیے، کئی صارفین نے اسے ’ناقابل یقین‘ قرار دیا۔

واضح رہے کہ ہندو مذہب میں گائے کو ایک مقدس جانور مانا جاتا ہے۔

بھارت میں گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں ہندو انتہا پسندوں کے حملوں میں درجنوں مسلمانوں کو قتل اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا جانا معمول ہے۔

موجودہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 2001 سے 2014 تک ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے، ان کے دور میں گجرات میں گائے ذبح کرنے، گائے کے گوشت کی نقل و حمل اور اس کی فروخت پر مکمل پابندی تھی۔

بھارت میں ویلنٹائن ڈے منانا عام ہے لیکن اکثر قدامت پسند اور سخت گیر ہندو تنظیمیں ان مواقع پر ہنگامہ آرائی کرتی ہیں، ماضی میں مودی بھی اس دن کو منانے کے خلاف کئی بار بیان دے چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں