حال ہی میں متعارف کروائی گئی آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ ’بارڈ‘ کی ایک غلطی کی وجہ سے گوگل کو 100 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔

آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ ’بارڈ‘ کی جانب سے ایک اشتہاری ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی گئی تھی، اشتہار میں چیٹ بوٹ ’بارڈ‘ سے کہا گیا تھا کہ وہ 9 سالہ بچے کو جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی نئی کامیابیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔

جس پر بارڈ نے متعدد جوابات فراہم کیے ان میں سے ایک جواب میں کہا گیا کہ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے سب سے پہلے نظام شمسی سے باہر کسی سیارے کی تصویر لی تھی، تاہم چیٹ بوٹ بارڈ کا یہ جواب غلط تھا۔

سب سے پہلے نظامِ شمسی سے باہر کسی سیارے کی تصویر یورپین سدرن آبزرویٹری کے ویری لارج ٹیلی اسکوپ کے ذریعے 2004 میں لی گئی تھی، اس کی تصدیق امریکا کی خلائی ایجنسی ’ناسا‘ نے بھی کی تھی۔

بارڈ کی اس غلطی کے بعد غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گوگل کے شیئرز میں 9 فیصد تک کمی آئی، یہ کمی گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں آنے والی مجموعی کمی سے بھی زیادہ بتائی جارہی ہے، یوں گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ کو ’الفا بیٹ کارپوریشن‘ کو ایک خطیر رقم کا نقصان ہوا ہے۔

رائٹرز نے سب سے پہلے گوگل کے چیٹ بوٹ بارڈ کے اشتہار میں غلطی کی نشاندہی کی تھی۔

واضح رہے کہ 9 فروری کو گوگل نے مائیکرو سافٹ کی عالمی شہرت یافتہ چیٹ بوٹ ’چیٹ جی پی ٹی‘ سے مقابلے کے لیے ’بارڈ‘ کے نام سے اپنی جدید چیٹ بوٹ متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

چیٹ جی پی ٹی کو سان فرانسسکو کی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ نے تیار کیا ہے جہاں مائیکروسافٹ کے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے تیار کردہ یہ مقبول ایپلی کیشن انسانوں کی طرح بات کرتے ہوئے کئی زبانوں میں گفتگو میں مہارت رکھتی ہے۔

گوگل کی اس سروس کا مقصد صارفین کو مختلف موضوعات پر تفصیلات آڈیو، ویڈیو، تصاویر اور دیگر ذرائع سے فراہم کرنا ہے۔

بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز کے مطابق سینئر سافٹ ویئر تجزیہ کار گل لوریا کا کہنا تھا کہ گوگل گزشتہ کئی سالوں سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے میں مصروف عمل تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ کمپنی نے اپنی ٹیکنالوجی کے سرچ پروڈکٹ کو صحیح لاگو نہیں کیا۔

غلط جواب کے نتیجے میں الفابیٹ کے حصص کی قیمتوں میں 9 فیصد کمی آئی جبکہ مارکیٹ ویلیو سے 100 ارب ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا۔

الفابیٹ نے ٹوئٹر پر چیٹ بوٹ بارڈ کی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’بارڈ‘ پیچیدہ موضوعات کو آسان الفاظ میں فراہم کرے گا تاکہ صارفین اسے سمجھ سکیں لیکن بارڈ کی غلطی کی وجہ سے اس کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا۔

گوگل اور الفابیٹ کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے 6 فروری کو ایک بلاگ پوسٹ میں جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے سوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیٹ بوٹ بارڈ دنیا کی تخلیقی معلومات اور صلاحیتوں کو ایک ساتھ یکجا کرکے آسان فارمیٹ میں فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ آپ جلد ہی اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس فیچر گوگل سرچ پر دیکھیں گے جو پیچیدہ تفصیلات آسان طریقے یا الفاظ میں فراہم کرے گا، تاکہ آپ اسے فوری سمجھ سکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں