عدلیہ اب بھی عمران خان کو سہولت فراہم کر رہی ہے، مریم نواز

13 فروری 2023
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان مسلسل بہانے بنا رہے ہیں اور عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان مسلسل بہانے بنا رہے ہیں اور عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سینیئر نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے خلاف ثبوت موجود ہونے کے باوجود بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات سے بری ہو گئے ہیں کیونکہ عدلیہ اب بھی اُن کے سہولت کار کی طرح برتاؤ کر رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عدلیہ اب بھی عمران خان کو سہولت فراہم کر رہی ہے، وہ ابھی بھی جن رعایتوں سے مستفید ہو رہے ہیں وہ عدلیہ کے بارے میں اچھا تاثر نہیں دے رہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عمران خان کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہونے کا دعویٰ کرنے کے باوجود انہیں گرفتار کیوں نہیں کر رہی۔

انوہں نے کہا کہ ’اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ عمران خان کے ہاتھ کرپشن سے داغدار ہیں، وہ عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے اور بار بار اگلی سماعتوں کی تاریخیں حاصل کر رہے ہیں، عدلیہ اب بھی انہیں سہولت فراہم کر رہی ہے اور انہیں مکمل آزادی دے رہی ہے، اس سے سوالات اٹھ رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان توشہ خانہ کے تحائف، ٹیریان وائٹ اور اپنی پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ کے بارے میں جواب نہیں دے رہے جبکہ میں اور میرے والد نواز شریف بے بنیاد کرپشن کیسز کی 200 سے زائد سماعتوں میں پیش ہوچکے ہیں اور ہر سماعت پر لاہور سے اسلام آباد آتے تھے۔

مریم نواز نے عدلیہ پر الزام عائد کیا کہ عدالتوں میں سماعتوں کے دوران عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ ہم سے مختلف سلوک کیا جاتا ہے کیونکہ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا پی ٹی آئی کا ایک رہنما جج کا داماد ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان مسلسل بہانے بنا رہے ہیں اور عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے حالانکہ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اربوں روپے کی قیمتی گھڑیاں توشہ خانہ سے کم قیمت پر حاصل کرنے کے بعد فروخت کردیں، پھر انہوں نے جھوٹ بولا کہ ان گھڑیوں کی فروخت سے جو رقم ملی وہ بنی گالا میں ان کے گھر کے قریب سڑک کی تعمیر میں استعمال ہوئی جبکہ دراصل یہ سڑک سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر بنائی گئی تھی’۔

مریم نواز نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد مسلم لیگ (ن) کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر یہ سچ ہے تو نواز شریف وطن واپس کیوں نہیں آئے؟ آج بھی ہم بے بنیاد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ قصوروار آزاد زندگی گزار رہے ہیں‘۔

نواز شریف کی واپسی

تاہم مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جلد ہی وطن واپس آئیں گے اور عام انتخابات سے قبل اپنی پارٹی کی قیادت کریں گے۔

ملک میں ٹیکنو کریٹس سیٹ اپ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے درکار ’سخت فیصلے‘ اگر ٹیکنوکریٹس کے ذریعے کیے جائیں تو یہ آئی ایم ایف کو قبول نہیں ہوگا۔

مریم نواز نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید پر عمران خان کی بے جا حمایت اور سہولت کاری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’آج عمران خان کے سہولت کار ان کی حمایت کرنے پر پچھتا رہے ہیں اور شرم سے منہ چھپا رہے ہیں‘۔

قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ لوگوں کو فوری طور پر کوئی ریلیف نہیں ملے گا، آئی ایم ایف نے ہمیں گردن سے پکڑ رکھا ہے’۔

مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عام انتخابات کی تیاریاں آج سے شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’میری نظر وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ پنجاب کی کرسی پر نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی سمیت پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے محسوس کیا کہ ارتقا کا عمل ہر لمحہ جاری رہتا ہے، امید ہے کہ شاہد خاقان مسلم لیگ (ن) کو مضبوط کرنے میں میری رہنمائی کریں گے۔

مریم نواز سے ان کے شوہر کیپٹن صفدر کے حالیہ بیان کے بارے میں سوال کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مریم نواز ملک کی اگلی وزیر اعظم بننے کی اہل نہیں ہیں، تاہم اس سوال کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ’میرے خیال میں یہ سوال صفدر سے ہی پوچھا جانا چاہیے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں