آصف زرداری پر سنگین الزامات: شیخ رشید پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2023
سماعت سے قبل شیخ رشید کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
سماعت سے قبل شیخ رشید کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید پر آج فرد جرم عائد نہ کی جاسکی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں آصف علی زرداری کے خلاف متنازع بیان دینے پر شیخ رشید کے خلاف درج مقدمے کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے کی۔

سماعت سے قبل شیخ رشید کی جانب سے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، درخواست کے ساتھ شیخ رشید کی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی تھی۔

حاضری سے استثنیٰ کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سابق وزیر داخلہ آج عدالت پیش نہیں ہوسکتے، شیخ رشید طبیعت ناسازی کے باعث بیڈ ریسٹ پر ہیں۔

شیخ رشید کی طبی بنیادوں پر آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ 21 مارچ مقرر کردی۔

سابق وزیر داخلہ پر آج فرد جرم عائد کی جانی تھی، عدالت نے شیخ رشید کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

شیخ رشید کی گرفتاری اور مقدمات

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما راجا عنایت نے شیخ رشید کے خلاف سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے پر شکایت درج کرائی تھی۔

شکایت گزار کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ پولیس نے آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج کیا تھا، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 120-بی، 153 اے اور 505 شامل کی گئی تھیں۔

گرفتاری کے بعد انہیں اسی روز اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

دوسری جانب 3 فروری کو وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

شیخ رشید کے خلاف کراچی کے موچکو، حب کے لسبیلہ اور مری کے تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے جس کے بعد ایف آئی آر کو سیل کردیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں ایک اور مقدمہ 4 فروری کو تھانہ صدر میں پیپلز پارٹی کے کارکن کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں شیخ رشید پر امن و امان کو خراب کرنے اور جان بوجھ کر اشتعال پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

تاہم 16 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں گرفتار شیخ رشید کی درخواست ضمانت منظور کرلی تھی جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں