ایسا لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، عمران خان

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2023
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہکوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو کیا کروں— فوٹو: فائل ڈان نیوز
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہکوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو کیا کروں— فوٹو: فائل ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے میری کوئی لڑائی نہیں، لیکن ایسے لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔

لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے میری کوئی لڑائی نہیں لیکن کوئی یہ سمجھتا ہے کہ گھٹنے ٹیک دوں گا تو یہ نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں لیکن ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ مجھ پر اور میری اہلیہ پر کرپشن کا ایک کیس ثابت کر دیں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے، پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الہٰی میرا ساتھ چھوڑ دیں اور اب ہمیں پرویز الہٰی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کے ساتھ بےوفائی نہیں کر سکتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے سابق آرمی چیف پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) قمرجاوید باجوہ نے روس کی مخالفت میں تقریر کی، اس تقریر پر جنرل باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔

قتل کی دھمکیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔

ملک میں ایک ساتھ انتخابات کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے اور سمندر پار پاکستانی بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیر اعلیٰ پنجاب بنیں، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ ابھی کر لیا تو قتل عام ہو جائے گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔

اسلام آباد کی عدالت میں پیشی کے لیے جہاز کے ذریعے نہ جانے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں کہا کہ ہوائی جہاز سے اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ رات کو 12 بجے کیا تھا۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ خبر آئی تھی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جیل میں ڈالنے سے اور ووٹ پڑتے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز میری بیسٹ پلیئر ہیں، جب بھی مشکل آتی ہے تو وہ کوئی نہ کوئی ایسی بات کر دیتی ہیں جس سے فائدہ ہو جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں