ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا، وزیر اعظم

06 مارچ 2023
وزیراعظم نے کہا  کہ کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے  قرض کی شرائط کو آسان کیا جائے—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے قرض کی شرائط کو آسان کیا جائے—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدتبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا، کم ترقی یافتہ ممالک کے عوام کی ترقی کےلئے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔

دوحہ میں کم ترقی یافتہ ممالک کی پانچویں کانفرنس سے دوحہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم ترقی ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والی قدرتی آفات کا شکار بھی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک عالمی آبادی کا 14 فیصد حصہ ہیں لیکن ان کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ صرف ایک عشاریہ تین فیصد ہے، عالمی تجارت میں ان کا حصہ صرف ایک فیصد اور گلوبل ایف بی آئی میں ان کا حصہ ایک عشاریہ چار فیصد ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ متعدد بحرانوں نے ان ترقی یافتہ ممالک کا جی ڈی پی مزید کم کردیا، ان کی تجارت مزید سکڑ گئی، غربت، غذائی عدم تحفظ اور عدم مساوات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے ترقی کے اہداف کو بھی دھچکے لگے، پاکستان ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ معاشی ترقی اور سماجی خوشحالی کے لیے تعاون کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کم یافتہ ممالک کی ترقی کے لیے ویکسین کی فراہمی، ان کے قرضوں کے بوجھ کی کمی، معاشرے کے کم زور طبقات کو سماجی تحفظ کی فراہمی، عالمی قرض دہندہ اداروں کو عوامی مفاد میں ری اسٹرکچر کرنے کی ضرورت ہے، اس کو عوامی مسائل و مشکلات کے حل کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک کے عوام کی ترقی کےلئے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے،کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے قرض کی شرائط کو آسان کیا جائے ، عوام کو سماجی تحفظ کی فراہمی اور جدید ٹیکنالوجی تک آسان رسائی یقینی بنائی جائے،پاکستان دوحہ پروگرام آف ایکشن کے نفاذ کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے قطرکی طرف سے اس کانفرنس کے انعقاد کو سراہا، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اورقطر کے مابین دیرینہ خوشگوارتعلقات استوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک کی پائیدارترقی کےلئے کانفرنس کا انعقاد بروقت ہے، انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدتبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، ہمیں مل کر کم ترقی یافتہ ملکوں کے عوام کی ترقی کےلئے اقدامات کرنا ہوں گے،پوری دنیا میں لوگوں کی بڑی تعداد کو غربت اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سماجی اوراقتصادی ترقی کےلئے اس فورم کی بھرپور حمایت کرتا ہے، پاکستان اس فورم سمیت تمام اہم فورمز پر کم ترقی یافتہ ملکوں کی آوازکو اجاگرکرتا رہے گا۔

انہوں نے کم ترقی یافتہ ممالک کےلئے ویکسین کی فراہمی کو تسلسل کے ساتھ یقینی بنانے پر زوردیا، انہوں نے تجویز دی کہ کم ترقی یافتہ ممالک کےلئے قرض کی شرائط کو آسان کرنا چا ہئے اور عوام کو سماجی تحفظ کی فراہمی یقینی بنائی جانی چاہئے۔

انہوں نے کم ترقی یافتہ ممالک کی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی اورعلم ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دوحہ پروگرام آف ایکشن کے نفاذ کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں متحرک کردار ادا کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کے اہداف کے حصول کےلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔

واضح رہے کہ 5 سے 9 مارچ تک منعقد ہونے والی اس کانفرنس کے دوران کم ترقی یافتہ ممالک میں پائیدار ترقی کو تیز کرنے کے اقدامات پر غور کیا جائے گا جن سے انہیں خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔

دوحہ میں کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شریک رہنماؤں اور وفود کے سربراہان سے دوطرفہ ملاقاتیں اور بات چیت کریں گے۔

دورے کے حوالے سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کہا تھاکہ دوحہ میں کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شریک رہنماؤں اور وفود کے سربراہان سے دوطرفہ ملاقاتیں اور بات چیت بھی کریں گے۔

کانفرنس میں قائدین کم ترقی یافتہ ممالک کے حق میں اضافی عالمی امدادی اقدامات اور کارروائی کو تیز کریں گے اور کم ترقی یافتہ ممالک اور ان کے ترقیاتی شراکت داروں کے درمیان ایک نئی شراکت داری پر اتفاق کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان عالمی سطح پر پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی آواز کو بلند کرنے میں اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز پر قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔

2022 کے دوران پاکستان نے بطور ’سربراہ گروپ 77 اور چین‘ کی حیثیت سے قطر کی کوششوں کی بھرپور حمایت کی تاکہ ’دوحہ پروگرام آف ایکشن فار دی لیسٹ ڈیولپڈ کنٹریز‘ کو اتفاق رائے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی توثیق کے ساتھ اپنایا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ’کانفرنس میں وزیر اعظم کی شرکت سماجی ترقی اور معاشی خوشحالی کی جستجو میں کم ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی کی نشاندہی کرے گی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے 2030 کے ترقیاتی ایجنڈے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے تعاون کے فریم ورک کے اندر عمل درآمد کے مؤثر ذرائع پر مبنی عالمی شراکت داری کی بحالی کی حمایت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں