روس کا یوکرین کے مشرقی شہر بخموت پر قبضے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2023
اگر روسی دعویٰ درست ہے تو افواج کئی مہینوں میں پہلی بڑی فتح حاصل کرنے کے لیے تقریباً نصف شہر پر قابض ہیں — فوٹو: اے ایف پی
اگر روسی دعویٰ درست ہے تو افواج کئی مہینوں میں پہلی بڑی فتح حاصل کرنے کے لیے تقریباً نصف شہر پر قابض ہیں — فوٹو: اے ایف پی

روس کے ویگنر گروپ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے یوکرین کے شہر بخموت کے مشرقی حصے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگر یہ دعویٰ درست ہے تو اس کا مطلب ہے کہ روسی افواج کئی مہینوں میں اپنی پہلی بڑی فتح حاصل کرنے کے لیے تقریباً نصف شہر پر قابض ہیں۔

ویگنر سربراہ نے کہا کہ بخموت پر قبضہ کرنے کی روسی مہم کی قیادت کرنے والے ان کے جنگجو شہر کے مشرقی حصے پر قبضہ کر چکے ہیں۔

ٹیلی گرام پر ان کا کہنا تھا کہ دریائے بخموتکا کے مشرق کی ہر چیز مکمل طور پر ویگنر فورس کے کنٹرول میں ہے۔

دوسری جانب اس سے قبل یوکرینی فوج کے بیانات میں کہا گیا کہ بخموت میں یوکرینی حملے کے حالات ہو سکتے ہیں۔

یوکرین کی مشرقی ملٹری کمان کے ترجمان نے پبلک ٹیلی ویژن کو بتایا کہ بخموت میں ہمارے فوجیوں کا بنیادی کام دشمن کی جنگی صلاحیت کو پسپا کرنا، ان کی جنگی صلاحیتوں کو ضائع کرنا ہے۔

یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ دشمن اہم نقصانات کے باوجود بخموت شہر پر چڑھائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

ادھر اس معاملے سے متعلق ایک پیش رفت میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے خبردار کیا کہ مہینوں کی شدید لڑائی کے بعد آنے والے دنوں میں بخموت روس کے قبضے میں جا سکتا ہے۔

اسٹولٹن برگ نے یورپی یونین کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر اسٹاک ہوم میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ روس مزید فوجی، بہت زیادہ فورسز بھیج کر اپنے معیار کی کمی کو تعداد بڑھا کر پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

امریکی زیر قیادت فوجی اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ ہم اس بات کو مسترد نہیں کر سکتے کہ آنے والے دنوں میں بخموت پر قبضہ ہو سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں