پاک۔بھارت کرکٹ بحالی میں رکاوٹ سیکیورٹی نہیں، سیاست ہے، وفاقی وزیر

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2023
احسان مزاری نے کہا کہ رمیز راجا فون کال، میسج کا جواب تک نہیں دیتے تھے — فوٹو: ٹوئٹر وزارت بین الصوبائی رابطہ
احسان مزاری نے کہا کہ رمیز راجا فون کال، میسج کا جواب تک نہیں دیتے تھے — فوٹو: ٹوئٹر وزارت بین الصوبائی رابطہ

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری نے بھارت کے ساتھ کرکٹ ڈپلومیسی شروع کرنے کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور پڑوسی ملک کے درمیان کرکٹ بحالی میں رکاوٹ سیکیورٹی نہیں بلکہ سیاست ہے۔

یہ بات وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری نے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں اینکر پرسن نادر گرامانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ کھیل کو کبھی بھی سیاست کی نظر نہ کریں، ڈیرھ ماہ قبل بھارت کی بیس بال ٹیم پاکستان آئی تھی۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ بھارت کی بیس بال ٹیم آسکتی ہے تو کرکٹ ٹیم پاکستان کیوں نہیں؟ ہم تو کہتے ہیں کہ بھارت آئے، ہم کھیلنے کے لیے تیار ہیں جب کہ بھارت اس سلسلے میں ہچکچاہٹ اور تذبذب کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز بھی تو ہو رہے ہیں، اس میں بہت سے غیر ملکی کھلاڑی بھی حصہ لے رہے ہیں۔

احسان مزاری کا کہنا تھا کہ سیاست کی وجہ سے بھارت کے ساتھ کرکٹ بحال نہیں ہو پا رہی، بھارتی کرکٹ ٹیم کی پاکستان میں کرکٹ نہ کھیلنے کی وجہ سیکیورٹی نہیں ہے بلکہ یہ سیاسی مسئلہ ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا تو بھارت کو باقاعدہ دعوت دیں گے۔

’رمیز راجا کے دور میں بورڈ میں کروڑوں کے گھپلے ہوئے‘

وفاقی وزیر احسان مزاری نے سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کے دور میں بورڈ میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ کسی کی سپورٹ کے باعث چیئرمین پی سی بی بنے ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ رمیز راجا کے ساتھ کمیونیکیشن گیپ بہت تھا، رمیز راجا تو فون کال اور میسج کا جواب تک نہیں دیتے تھے، وزارت کا کوئی کام ہو تو بھی ہر وقت کہا جاتا تھا کہ وہ میٹنگ میں ہیں، تین چار دن گزر جاتے تھے لیکن وہ کال تک نہیں کرتے تھے، نجم سیٹھی کے چیئرمین بننے کے بعد ان سے رابطہ ہے، رمیز راجا کو کسی کی سپورٹ تھی اس لیے اس عہدے پر بیٹھے ہوئے تھے۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ نے کہا کہ رمیز راجا نے کہا چیئرمین پی سی بی کو خطرہ ہے اور اپنے لیے 14 کروڑ روپے کی بلٹ پروف گاڑی منگوائی، جب چیئرمین پی سی بی خود بلٹ پروف گاڑی میں گھومے گا اور باہر کی ٹیموں کو پاکستان آکر کرکٹ کھیلنے کا کہے تو وہ کیوں کھیلنے آئیں گی؟

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے آڈٹ میں کئی خامیاں نظر آرہی ہیں، ہم پی سی بی کا آڈٹ کروا رہے ہیں، کرکٹ بورڈ میں کروڑوں روپے کے گھپلے ہوئے ہیں، آڈٹ ہوگا تو دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہوجائے گا۔

احسان مزاری نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں کچھ کھلاڑیوں کو سفارش پر کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا، وہ کھلاڑی اس کے لیے فٹ نہیں تھے۔

آج شام 7 بجے ڈان نیوز پر نشر ہونے والے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ جنرل (ر) عارف حسین پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے بیس سال سے چیئرمین بنے بیٹھے ہیں، انہوں نے آئین ہی ایسا بنایا ہے کہ بس وہی چیئرمین بنے رہیں گے، میں نے سنا ہے اب وہ کہہ رہے ہیں کہ میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔

انہوں نے کہا کہ لیاری اور کوئٹہ کے لوگ فٹبال کو بہت پسند کرتے ہیں، ارجنٹینا کے سفیر نے کہا ہے کہ وہ خواتین کوچز لاکر کوئٹہ اور کراچی کی لڑکیوں کو ٹریننگ دیں گے، ہم نے ان کو مکمل سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

احسان مزاری کا کہنا تھا کہ ہمیشہ سندھ کی شکایت رہی ہے کہ پنجاب ہمارے حصے کا پانی لے جاتا ہے، بلوچستان کہتا ہے ہمارا حصہ سندھ لے جاتا ہے، پنجاب ہمیں اپنا پانی کا حصہ کم دے رہا ہے، بڑے بھائی پنجاب کو ہمیشہ کہا ہے جس کا جو حق ہے وہ اس کو دے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کو ہمیشہ اپنے حصے کا پانی ملا ہے، رونا تو یہی تھا کہ پنجاب ہم سے زیادہ پانی لے رہا ہے، جب میں قائمہ کمیٹی کا چیئرمین تھا تب یہی معلوم تھا کہ پنجاب سب سے زیادہ پانی لے کر جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں