قلندرز کوالیفائر میں 76 رنز پر ڈھیر، سلطانز پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 15 مارچ 2023
شیلڈن کوٹریل نے پہلے ہی اسپیل میں تین وکٹیں لے کر قلندرز کی بیٹنگ لائن پر کاری ضرب لگائی— فوٹو: اے ایف پی
شیلڈن کوٹریل نے پہلے ہی اسپیل میں تین وکٹیں لے کر قلندرز کی بیٹنگ لائن پر کاری ضرب لگائی— فوٹو: اے ایف پی
کیرن پولارڈ نے 34 گیندوں پر چھ چھکوں کی مدد سے 57رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: پی ایس ایل
کیرن پولارڈ نے 34 گیندوں پر چھ چھکوں کی مدد سے 57رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: پی ایس ایل
حارث رؤف نے خوشدل شاہ کو پہلی ہی گیند پر آؤٹ کیا— فوٹو: پی ایس ایل
حارث رؤف نے خوشدل شاہ کو پہلی ہی گیند پر آؤٹ کیا— فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ (پٌی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن کے کوالیفائر میں ملتان سلطانز نے کیرن پولارڈ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت دفاعی چیمپیئن لاہور قلندرز کو یک طرفہ مقابلے کے بعد 84 رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے کوالیفائر میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ملتان سلطانز کو اوپنرز محمد رضوان اور عثمان خان نے ایک مرتبہ پھر اچھا آغاز فراہم کیا البتہ گزشتہ میچ کی طرح اس بار وہ زیادہ جارحانہ انداز اختیار نہیں کر پائے۔

دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کے لیے 53 رنز کی ساجھے داری کی، جس کے بعد حارث رؤف کی آہستہ کرائی گئی ایک گیند عثمان خان کی وکٹیں بکھیر گئی۔

رائلی روسو کا بلا بھی اس بار نہ چل سکا اور وہ صرف 13رنز بنانے کے بعد زمان خان کو وکٹ دے بیٹھے۔

کپتان محمد رضوان نے کیرن پولارڈ کے ہمراہ اسکور 90 رنز تک پہنچایا ہی تھا کہ راشد خان نے سلطانز کے کپتان کی 33 رنز کے آگے فل اسٹاپ لگا کر اپنی ٹیم کو تیسری وکٹ دلائی پہنچایا۔

90 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد پولارڈ کا ساتھ دینے ٹم ڈیوڈ آئے اور دونوں چوتھی وکٹ کے لیے 65 رنز کی ساجھے داری بنائی۔

پولارڈ کا انداز قدرے جارحانہ رہا اور انہوں نے 34 گیندوں پر 6 چھکوں کی مدد سے 57 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا۔

155 کے مجموعے پر حارث رؤف نے یکے بعد دیگرے دو گیندوں پر پولارڈ اور پھر خوشدل شاہ کی وکٹ لے کر سلطانز کو بڑا نقصان پہنچایا۔

ملتان سلطانز نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 160 رنز بنائے، ٹم ڈیوڈ نے 15 گیندوں پر 22 رنز بنائے۔

لاہور قلندرز کی جانب سے حارث رؤف تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔

لاہور قلندرز کی اننگز کا آغاز تباہ کن انداز میں ہوا اور شیلڈن کوٹریل نے عمدہ اسپیل کرتے ہوئے ابتدا میں ہی تین وکٹیں حاصل کر لیں۔

اننگز کے تیسرے ہی اوور میں کوٹریل نے طاہر بیگ اور عبداللہ شفیق کو اپنا شکار بنایا جبکہ دوسرے اینڈ سے انور علی نے فخر زمان کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

ٹیم کو مشکلات میں گھرا دیکھ کر کپتان شاہین شاہ آفریدی ایک مرتبہ پھر اوپری نمبروں پر بیٹنگ کے لیے آئے لیکن کوٹریل نے قلندرز کو ایک اور ضرب لگاتے ہوئے کھاتا کھولے بغیر ہی انہیں چلتا کر دیا۔

حسین طلعت اور سکندر رضا بھی ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر چلتے بنے جبکہ سیم بلنگز کی مزاحمت بھی 19 رنز پر تمام ہوئی۔

اسامہ میر نے رضوان کی مدد سے راشد خان کو اسٹمپ کرانے کے بعد ڈیوڈ ویزے کو بھی پویلین کا ویزہ تھما دیا جبکہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے عباس آفریدی نے اپنے کھاتے میں ایک اور وکٹ کا اضافہ کرتے ہوئے قلندرز کی اننگز کا 76 رنز پر خاتمہ کردیا۔

ملتان سلطانز نے دفاعی چمپیئن لاہور قلندرز کو 84 رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

لاہور قلندرز کے پاس فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کا ایک اور موقع ہے اور وہ کل پشاور زلمی اور اسلام آباد زلمی کے درمیان ہونے والے میچ کے فاتح سے دوسرے ایلیمنیٹر میں مدمقابل ہو گی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

ملتان سلطانز: محمد رضوان(کپتان)، عثمان خان، رائلی روسو، کیرون پولارڈ، ٹم ڈیوڈ، خوشدل شاہ، انور علی، اسامہ میر، عباس آفریدی، شیلڈن کوٹریل اور احسان اللہ۔

لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی(کپتان)، فخر زمان ، طاہر بیگ، عبداللہ شفیق، سیم بلنگز، حسین طلعت، سکندر رضا، ڈیوڈ ویزے، راشد خان، حارث رؤف اور زمان خان۔

تبصرے (0) بند ہیں