امریکا اور پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے پرعزم

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2023
دونوں ممالک نے پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب پر بھی تبادلۂ خیال کیا — فائل فوٹو/ اے پی
دونوں ممالک نے پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب پر بھی تبادلۂ خیال کیا — فائل فوٹو/ اے پی

امریکا اور پاکستان نے مختلف شعبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کا عزم کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکا اور پاکستان نے مختلف شعبوں بشمول مقامی کسانوں کے لیے کھاد کی کارکردگی اور تاثیر کو مضبوط بنانے کے لیے امریکی محکمہ زراعت کی جانب سے 45 لاکھ ڈالر کے پروگرام پر ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کا عزم کیا ہے۔

امریکا اور پاکستان کے درمیان یہ عزم ’ماحولیات اور موسمیاتی ورکنگ گروپ‘ کے دوسرے اجلاس کے اختتام پر کیا گیا۔

وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن اور امریکی محکمہ خارجہ کے معاون سیکریٹری برائے بیورو آف اوقیانوس اور بین الاقوامی ماحولیاتی اور سائنسی امور مونیکا مڈینا نے وفود کی نمائندگی کی۔

دونوں ممالک کے حکام اور ماہرین نے گزشتہ برس پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے لیے لچک پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

امریکا نے دریائے سندھ کے طاس کی ماحولیات کو بحال کرنے کے لیے پاکستان کے ’لانگ انڈس انیشی ایٹو‘ کی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔

دونوں حکومتوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کی تخفیف اور موافقت پر تعاون کے ذریعے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کا عزم کیا۔

حکام نے امریکا، پاکستان گرین الائنس فریم ورک کے ذریعے اپنی دوطرفہ شراکت داری کو مزید گہرا بنانے کا عزم کیا۔

زراعت سے متعلق وفود نے جدید طریقہ کار اپنانے، موسمیاتی تبدیلی کے خلاف لچک کو فروغ دینے کے لیے بیج کی جدید اقسام کی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا۔

آبی نظام سے متعلق دونوں حکومتوں نے تکنیکی معاونت، گورننس اور موزوں علاقوں میں پانی کی مؤثر کارکردگی کے طریقہ کار پر زور دیا۔

آب و ہوا اور ماحولیاتی ورکنگ گروپ کے ذریعے دونوں حکومتوں نے مل کر شراکت داری کے نئے عزائم کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں