• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm

بجلی کمپنیوں کی صارفین سے اضافی 8.5 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست

شائع March 21, 2023
نیپرا بجلی کمپنیوں کی درخواست پر 30 مارچ کو عوامی سماعت کرے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
نیپرا بجلی کمپنیوں کی درخواست پر 30 مارچ کو عوامی سماعت کرے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

ٹیرف میں اضافے کے نہ ختم ہونے والے سلسلے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک نے اپریل میں اپنے صارفین سے بالترتیب تقریباً 86 پیسے اور 1.66 روپے فی یونٹ کے حساب سے تقریباً 8 ارب روپے 50 کروڑ روپے اضافی ایندھن کی لاگت وصول کرنے کی اجازت مانگی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے درخواستیں قبول کرتے ہوئے ان پر عوامی سماعت کے لیے 30 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ کیا ٹیرف میں مجوزہ اضافہ ماہانہ فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار کے مطابق جائز ہے۔

منظوری ملنے پر ڈسکوز اپنے صارفین سے فروری 2023 میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے پیداوار میں مقامی سستے ایندھن سے 65 فیصد سے زیادہ کی شراکت کے باوجود تقریباً 6 ارب 50 کروڑ روپے کی اضافی رقم تقریباً 86 پیسے فی یونٹ اضافی ایف سی اے کے حساب سے وصول کریں گی۔

دوسری جانب کے الیکٹرک صارفین سے 1.66 روپے فی یونٹ اضافی لاگت وصول کر سکے گی تاکہ تقریباً ایک ارب 86 کروڑ روپے اکٹھا کر سکے۔

ایندھن کی لاگت میں ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ بنیادی اوسط ٹیرف 7 روپے فی یونٹ سے زیادہ بڑھ گیا ہے اور فرنس آئل اور مائع قدرتی گیس جیسے درآمدی ایندھن کی لاگت میں کمی ہوئی ہے۔

فروری کے دوران مجموعی قومی پاور گرڈ میں سب سے بڑا حصہ 26.46 فیصد ہائیڈرو پاور جنریشن سے آیا جس کے بعد نیوکلیئر پاور پلانٹس سے 24.28 فیصد بجلی بنائی گئی، ہائیڈرو پاور میں ایندھن کی لاگت نہیں آتی۔

قومی پاور گرڈ میں تیسرا سب سے بڑا پیداواری حصہ ایل این جی پر مبنی بجلی سے 18.86 فیصد، اس کے بعد 14.07 فیصد کوئلے سے اور تقریباً 11 فیصد مقامی قدرتی گیس سے حاصل ہوا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فرنس آئل پر مبنی بجلی کی پیداوار کی فیول لاگت 21.67 روپے فی یونٹ، ایل این جی سے بنی بجلی کی فیول لاگت 23.36 روپے سے کم تھی۔

تاہم حکام نے ایل این جی سے 18.86 فیصد کے مقابلے فرنس آئل سےصرف 1.39 فیصد بجلی پیدا کی۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ڈسکوز کی جانب سے دعویٰ کیا کہ فروری میں صارفین سے ایندھن کی ریفرنس قیمت 7.21 روپے فی یونٹ وصول کی گئی تھی لیکن اصل قیمت 8.07 روپے فی یونٹ بنی، اس لیے 86 پیسےفی یونٹ اضافی چارج ہوگا۔

ادھر مقامی گیس سے بجلی پیدا کرنے کی لاگت دسمبر میں 10.5 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں قدرے کم ہو کر 10.07 روپے فی یونٹ رہ گئی۔

فرنس آئل کی بنیاد پر بجلی کی پیداواری لاگت تقریباً 21.67 روپے فی یونٹ رہی جو چند ماہ قبل تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے 34 روپے فی یونٹ تھی۔

دوسری جانب کوئلے سے بنی بجلی کی پیداواری لاگت دسمبر 2022 میں 11.5 روپے فی یونٹ کے مقابلے بڑھ کر 12.57 روپے فی یونٹ ہو گئی۔

کارٹون

کارٹون : 12 دسمبر 2024
کارٹون : 11 دسمبر 2024