وزیراعظم کا صوبوں کے ساتھ مل کر ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کو فروغ دینے پر زور

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت اس معیار کی نہیں ہے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت اس معیار کی نہیں ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر تعلیم پر زور دیا ہے کہ جدید تعلیم کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کو فروغ دیں۔

اسلام آباد میں ٹیلی اسکول پاکستان ایپلی کیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم کو آگے بڑھانے کے لیے اچھا قدم لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت اس معیار کی نہیں ہے جو کہ ہونی چاہیے اور ایسا نہیں لگتا کے رواں برس اس کے لیے تیزی سے قدم اٹھائے گئے ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم کو صوبوں کے ساتھ مل کر مربوط پروگرام بنانا چاہیے جس میں اساتذہ کو ٹیبلیٹس دیے جائیں جبکہ طلبہ اور اساتذہ کی حاضری کو بھی ڈجیٹائیز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس پورے پاکستان میں قابل اور ہونہار بچوں کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ دینے جارہے ہیں جو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہے کیونکہ اگر بچوں اور بچیوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا ہے تو ان کے ہاتھوں میں لاکھوں لیپ ٹاپ دینے ہوں گے تاکہ پورے پاکستان میں آئندہ کے ہونہار معمار جدید تعلیم کے اصلوب سے روشناس ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم صوبائی اور نجی اداروں سے مل کر ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بنائیں کیونکہ اسلام آباد تک آپ کی حدود بہت تھوڑی ہیں، اصل کام صوبوں کے ساتھ مل کر اس کام کو آگے بڑھانا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ووکیشنل ٹریننگ سینٹر حکومتوں کا مقام نہیں ہے، ہمیں بچوں اور بچیوں پر سرمایہ کاری کرنی ہوگی اس کے لیے ہوٹلز، ٹیکسٹائل انڈسٹریز، سلائی کڑھائی اور موٹر مکینک کمپنیوں کی خدمات حاصل کریں اور فی بچہ یا بچی ان کو فیس ادا کریں تاکہ وہ کمپنیاں ان کی تربیت کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ کام نہیں کہ عمارات تعمیر کرائے، مشینیں منگوائے، اس میں کرپشن ہو اور وقت کا نقصان ہو، لہٰذا ملک کے بہترین اداروں سے خدمات حاصل کی جائیں کیونکہ ایسا پروگرام ہم نے پنجاب میں شروع کیا تھا جو پورے صوبے تک پھیل گیا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ جن بچے اور بچیوں کے والدین اس دنیا سے چلے گئے ہیں ان کے سروں پر شفقت کا ہاتھ رکھنا، تعلیم کا انتظام کرنا ہمارا فرض ہے، وہ بہت ذہین بچے ہیں مگر ان کے پاس سرمایہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کے دانش اسکولوں کا انتظام کریں گے تاکہ ان کو بھی احساس ہو کہ وہ ترقی کے سفر میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

ایپلیکیشن کا مقصد اسکول نہ جانے والے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے، وفاقی سیکریٹری تعلیم

وفاقی سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل نے کہا کہ ٹیلی اسکول اپیلی کیشن معیاری تعلیم کی سمت ایک اہم پیشرفت ہے، اس سے تعلیمی اداروں سے باہر بچوں کو تعلیم کی سہولت میسر آسکے گی۔

وزیراعظم ہاؤس میں ٹیلی اسکول پاکستان اپیلی کیشن کے افتتاح کے موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل نے بتایا کہ اس کام میں ہمیں ورلڈ بینک اور گوگل انٹرنیشنل سمیت دیگر پارٹنرز کا بھی تعاون حاصل ہے اور انہوں نے ہمیں سینٹر آف ایکسی لینس کا تحفہ دیا ہے۔

سیکریٹری نے کہا کہ ہم نے 150 کروم بکس تقسیم کی ہیں، ورلڈ بینک کے تعاون سے ہم مزید 6 ہزار کروم بکس پورے پاکستان میں تقسیم کریں گے، یہ معیاری تعلیم ہر ایک کے لیے سمت کے تعین میں ایک اہم پیشرفت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے نصاب کو ڈیجیٹل کنٹینٹ میں تبدیل کیا، اس ایپلی کیشن کا مقصد اسکول نہ جانے والے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔

سیکریٹری تعلیم کی جانب سے شرکا کو بتایا گیا کہ اس ایپلی کیش کے تحت 6 چینلز دستیاب ہوں گے، ان میں پہلی سے پانچویں جماعت کے لیے چینل کا نام نونہال ٹیلی اسکول، چھٹی سے آٹھویں جماعت کے لیے ہونہار ٹیلی اسکول، نویں سے دسویں جماعت کے لیے نوجوان ٹیلی اسکول جبکہ پہلی سے آٹھویں جماعت کے لیے جلد سیکھو ٹیلی اسکول اور گیارہویں سے بارہویں جماعت کے لیے نوجوان ٹیلی اسکول اور نویں سے بارہویں جماعت کے لیے بھی جلد سیکھو ٹیلی سکول پر تمام مضامین کے ویڈیو لیکچرز دستیاب ہوں گے۔

اس سلسلے میں ٹیلی اسکول تعلیم گھر گھر کے نام سے ایپ بنائی گئی ہے جسے ڈاؤن لوڈ کرکے اکاؤنٹ بنا کر پڑھائی شروع کی جاسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں