سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے امریکا سے 24 کروڑ 20 لاکھ ڈالر موصول

22 مارچ 2023
امریکی سفیر نے موسمیاتی اثرات برداشت کرنے کی لچک کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا—تصویر: پی پی آئی
امریکی سفیر نے موسمیاتی اثرات برداشت کرنے کی لچک کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا—تصویر: پی پی آئی

پاکستان کو امریکا کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد، بحالی کی کوششوں، قدرتی آفات سے نمٹنے میں تعاون اور تحفظ خوراک کے لیے 24 کروڑ 20 لاکھ ڈالر موصول ہوئے ہیں جس میں پاکستانی نژاد امریکی تارکین وطن نے مجموعی طور پر تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا حصہ ڈالا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس ایڈ) کی ایک کانفرنس میں تارکین وطن اور پرائیویٹ سیکٹر کی گراں قدر شراکت پر روشنی ڈالی جس کا مقصد پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کی بہتری کے لیے کام کرنا ہے۔

ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کی معاشی ترقی اور سماجی اور انسانی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے امریکا اور پاکستان کی دیرینہ شراکت داری پر زور دیا۔

انہوں نے امریکا پاکستان ’گرین الائنس‘ کے فریم ورک کے ذریعے موسمیاتی اثرات برداشت کرنے کی لچک کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے امریکی پاکستانی تارکین وطن اور پاکستان میں مقیم نجی کمپنیوں کو موسمیاتی اثرات برداشت کرنے کی لچک کو مضبوط بنانے، توانائی کی تبدیلی کو آگے بڑھانے اور اقتصادی ترقی اور ترقی کے نتائج کو فروغ دینے کے مواقع تلاش کرنے میں مدد کرنے کے امریکی عزم کا اظہار کیا۔

سفیر نے کہا کہ امریکی حکومت نے اب تک سیلاب کی امداد اور بحالی کی کوششوں، آفات سے نمٹنے اور خوراک کی حفاظت کے لیے 20 کروڑ ڈالر سے زیادہ رقم کا وعدہ پورا کیا ہے۔

یو ایس ایڈ نے پاکستان میں قائم امریکی کمپنی اور امریکی-پاکستانی تارکین وطن اداروں کے ساتھ 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالر جمع کرتے ہوئے تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

حالیہ کانفرنس نے 20 دسمبر 2022 اور 25 جنوری کو اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنسوں کی پیش رفتوں کو جاری رکھا جس میں یو ایس ایڈ نے 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی مشترکہ 6 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

ان کانفرنسوں میں ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں سیلاب سے متاثرہ آبادیوں اور علاقوں کی مدد کے لیے اضافی تعاون اور سرمایہ کاری کو متحرک کیا گیا۔

کانفرنس میں 200 سے زائد شرکا نے شرکت کی، جن میں امریکی پاکستانی تارکین وطن افراد، ممتاز مقامی کاروباری رہنما، امریکی کاروباری نمائندے اور پاکستانی حکام شامل تھے۔

امریکہ ٹیکنالوجی، انسانی ہمدردی، سماجی اور تجارتی شعبوں میں پاکستان کے چیلنجوں سے نمٹنے اور پاکستان کے ترقیاتی اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے امریکی-پاکستانی تارکین وطن اور نجی شعبے کے ساتھ مشغولیت اور شراکت داری کے لیے پرعزم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں