بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیمینار میں پاکستان کی دعوت منسوخ کردی

پاکستان نے بھارت پر زور دیا  کہ وہ اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھاکر ذاتی مقاصد حاصل کرنے سے باز رہے—فائل فوٹو : اے ایف پی
پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھاکر ذاتی مقاصد حاصل کرنے سے باز رہے—فائل فوٹو : اے ایف پی

بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سیمینار میں پاکستان کی شرکت کو روک دیا جسے اس فورم کی اہمیت کے تناظر میں ایک غیرمعمولی اقدام سمجھا جارہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’فوجی طب، صحت کی دیکھ بھال اور وبائی امراض میں ایس سی او آرمڈ فورسز کا تعاون‘ کے عنوان سے یہ سیمینار گزشتہ روز بھارت کے ’منوہر پاریکر انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ اینالائزز‘ نے منعقد کیا، اس سیمینار میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان اور مبصر ممالک نے شرکت کی۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ ’بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے میزبان کے طور پر اپنی حیثیت کا غلط استعمال کیا ہے اور ایس سی او کی تقریب میں ایک خودمختار رکن ریاست کی شرکت کا حق مسترد کرکے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے‘۔

بھارت کا دعویٰ ہے کہ پاکستان نے نقشے پر مقبوضہ کشمیر کی ’غلط تصویر کشی‘ پر اعتراض اٹھانے کے بعد تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا۔

پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اقوام متحدہ کی سرپرستی میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا‘۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ ’شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر اور مقاصد کے ساتھ اپنی مضبوط وابستگی کے سبب پاکستان، بھارت کی زیرسربراہی منعقد ہونے والی مختلف تقریبات میں مثبت اور تعمیری انداز کے ساتھ شرکت کرتا آیا ہے‘۔

پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے میزبان کے طور پر اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھاکر ذاتی مقاصد حاصل کرنے اور تنظیم کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہے۔

ضرور پڑھیں

بھارت میں سکھ تحریک: شناخت کے مسئلے سے خالصتان کی جدو جہد تک

بھارت میں سکھ تحریک: شناخت کے مسئلے سے خالصتان کی جدو جہد تک

1950ء کی دہائی میں پنجابی صوبہ تحریک زور پکڑتی گئی۔ 1955ء میں سیکشن 144 کا نفاذ کرتے ہوئے پنجابی صوبے کے حق میں لگنے والے نعروں پر پابندی عائد کر دی گئی اور سکھوں کے نمائندہ رہنما ماسٹر تارا سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا جس سے تحریک مزید زور پکڑ گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں