بھارت: عدالت سے سزا کے بعد راہول گاندھی کی پارلیمنٹ رکنیت منسوخ

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023
گجرات کی عدالت نے راہول گاندھی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا — فوٹو: رائٹرز
گجرات کی عدالت نے راہول گاندھی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا — فوٹو: رائٹرز

بھارتی پارلیمنٹ نے اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو نااہل قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کردی۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق پارلیمنٹ کے نوٹس میں کہا گیا کہ راہول گاندھی کو ایوان زیریں ’لوک سبھا‘ کی رکنیت سے نااہل کردیا گیا ہے۔

راہول گاندھی کے خلاف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما نے 2019 کے عام انتخابات کے دوران ان کی ایک تقریر پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے ’مودی‘ ذات کو چوروں سے منسوب کیا تھا۔

بھارت کی ایک عدالت نے گزشتہ روز راہول گاندھی کو 2019 میں کی گئی اس متنازع تقریر کے کیس میں ہتک عزت کا مجرم قرار دیتے ہوئے 2 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ریاست گجرات کی عدالت نے راہول گاندھی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا۔

راہول گاندھی کے ایک قریبی ساتھی کے مطابق ان کے رہنما عدالتی حکم پر عمل کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے جمعہ کو ایوان کی کارروائی کے دوران پارلیمنٹ میں داخل نہیں ہوئے۔

کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کانگریس کے ترجمان پاون کھیرا نے کہا کہ یہ لڑائی قانونی اور سیاسی دونوں طریقوں سے لڑی جائے گی، راہول گاندھی کو سخت سوالات پوچھنے اور یاری دوستی پر مبنی سرمایہ دارانہ نظام بے نقاب کرنے سے روکا نہیں جاسکتا۔

اس سے قبل راہول گاندھی کی سزا کے خلاف کانگریس کے رہنما نے ملک کے کچھ حصوں میں مظاہرے کیے۔

کانگریس نے اس فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دیا تھا اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو اس کا ذمے دار قرار دیا۔

کانگریس کے مغربی بنگال سے منتخب رکن اسمبلی پرادیپ بھٹاچاریا نے کہا کہ کانگریس، بی جے پی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے اور اس نے مودی حکومت کے لیے براہ راست خطرہ پیدا کردیا ہے۔

بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی نے بھارت کے ایک بڑے طبقے کی توہین کی اور ان کا خاندانی نام بھی وزیر اعظم کی طرح مودی ہی ہے۔

انہوں نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے پالیسیوں پر سوال کرنا ایک الگ بات ہے اور اسے اچھی بحث تصور کیا جائے گا، لیکن یہ واضح ہے کہ کانگریس نے ان قوانین پر کبھی عمل نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں