پی ٹی آئی کا مینار پاکستان پر جلسہ: پنجاب حکومت نے تھریٹ الرٹ جاری کردیا

لاہور پولیس نے شہر میں داخل ہونے والے کنٹینرز اپنے قبضے میں لے کر مختلف مقامات پر کھڑے کروا دیے—فوٹو: نعمان لیاقت
لاہور پولیس نے شہر میں داخل ہونے والے کنٹینرز اپنے قبضے میں لے کر مختلف مقامات پر کھڑے کروا دیے—فوٹو: نعمان لیاقت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مینار پاکستان پر جلسے سے قبل لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جب کہ نگران پنجاب حکومت نے تھریٹ الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم چئیرمین تحریک انصاف عمران خان ، مینار پاکستان جلسہ کو نشان بنا سکتی ہے ، کلعدم تنظیم سیاسی ریلیاں اور زمان پارک کو نشانہ بنا سکتی ہے۔

جاری تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ خطرات کے پیش نظر پی ٹی آئی قیادت اور اجتماعات کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

سیکیورٹی خدشات بارے پولیس ، سی ٹی ڈی اوردیگر اداروں کو ہدایات جاری کردیں گئیں، پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر سکیورٹی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

لاہور کے علاقے شاہدہ سے راوی پل اور داتا دربار سے مینار پاکستان جانے والے راستے دونوں اطراف سے کنٹینرز لگا کر بند کردیے گئے ہیں، علاوہ ازیں ڈی آفس کے باہر بھی کنٹینرز لگا کر مینار پاکستان جانے والے راستے کو بند کر دیا گیا ہے۔

لاہور پولیس نے شہر میں داخل ہونے والے کنٹینرز اپنے قبضے میں لے کر مختلف مقامات پر لگادیے ہیں، شہر کے داخلی و خارجی راستے بند کرتے ہوئے پولیس نے کنٹینرز مالکان کے ڈرائیورز سے چابیاں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔

ایک ٹرک ڈرائیور نے بتایا کہ ’ہم رات کو داخل ہوئے تو پولیس نے زبردستی گاڑیاں مختلف مقامات پر کھڑی کروائیں، ہمیں کل 12 بجے تک بلا معاوضہ کنٹینرز کھڑے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب انتظامیہ اور پولیس کی رکاوٹوں نے طلبہ کا مستقبل بھی داؤ پر لگا دیا، شہر کے مختلف مقامات پر کنٹینرز کھڑے ہونے کی وجہ سے انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے تحت ہونے والے امتحانات میں متعدد طلبہ نہ پہنچ سکے۔

متاثرہ طلبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تاخیر سے پہنچنے پرامتحانی عملے نے امتحانات میں شرکت کی اجازت نہ دی۔

دوسری جانب نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامرمیر نے رکاوٹیں کھڑی کرکے لوگوں کو جلسے میں جانے سے نہیں روکنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے لاہور میں جلسہ گاہ کو جانے والے راستے بند نہیں کیے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عوامی اجتماعات کی صورت میں دہشت گردی کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، قانون نافذ کرنے والےاداروں کی جانب سے شہریوں کو تحفظ دینے کیلئے چیکنگ کی جا رہی ہے۔

عامر میر نے کہا کہ تھریٹ الرٹ جاری ہونے کے بعد مخصوص مقامات پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کچھ کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔

دل کہہ رہا ہے آج مینارِ پاکستان پر جلسہ تمام ریکارڈز توڑ دے گا، عمران خان

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پارٹی کارکنان سے آج لاہور میں مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آج رات مینارِ پاکستان پر ہمارا جلسہ پچھلے تمام ریکارڈز توڑ دےگا۔

عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’آج رات مینارِ پاکستان پر ہمارا چھٹا جلسہ ہے اور میرا دل کہہ رہا ہےکہ یہ پہلے تمام ریکارڈز توڑ دے گا، میری لاہور میں سب کو دعوت ہےکہ نمازِ تراویح کے بعد اس تاریخی جلسے میں شریک ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں حقیقی آزادی کے اپنے ویژن پر روشنی ڈالوں گا اور اپنی قوم کو بتاؤں گاکہ ہم پاکستان کو تباہی کی اس دلدل سے کیسےنکالیں گے جس میں مجرموں کے اس گروہ نے ملک کو دھکیلا ہے‘۔

سابق وزیراعظم نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’لوگوں کو جلسے میں شرکت سے روکنے کے لیے یہ مجرم ہرطرح کی رکاوٹ ڈالیں گے مگر میں سب کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ایک سیاسی اجتماع میں شرکت آپ کا بنیادی حق ہے، چنانچہ اپنا حق استعمال کیجئے اور مینارِ پاکستان کےاس تاریخی اجتماع میں شریک ہوں‘۔

پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق ریلی کا آغاز آج نماز تراویح کے بعد رات 9 بجے ہوگا۔

سابق وزیر اعظم نے 13 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ مینار پاکستان پر 19 مارچ کو جلسہ کریں گے، یہ وہی مقام ہے جہاں انہوں نے 2013 کے انتخابات کے لیے اپنی سیاسی طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا تھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو اپنا جلسی ری شیڈول کرنے اور انتظامیہ سے بات چیت کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے 22 مارچ کو پی ٹی آئی کی درخواست کو نمٹا دیا تھا جس میں پی ٹی آئی اور شہری انتظامیہ کے درمیان معاہدہ طے ہونے کے بعد پنڈال میں جلسے کی اجازت مانگی گئی تھی۔

درخواست گزار پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیاز محمود نے شرائط و ضوابط کو قبول کرتے ہوئے حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پنڈال میں ریلی 25 مارچ (آج) رات 10 بجے شروع ہوگی اور رات 3 بجے ختم ہوجائےگی، ڈی سی اور سی سی پی او نے درخواست گزار کے بیان حلفی اور حلف نامے کو قبول کرلیا تھا۔

پی ٹی آئی سربراہ نے عوامی اجتماعات پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندی پر پنجاب کی عبوری حکومت کے ساتھ تناؤ کے بعد مارچ کے دوسرے ہفتے کے آخر میں لاہور سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔

جلسہ دراصل 11 اور 12 مارچ کو ہونا تھا لیکن نگران حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کے حکم کے خلاف الیکشن کمیشن یا لاہور ہائی کورٹ سے ریلیف نہ ملنے کے بعد اسے ملتوی کر دیا گیا۔

نگران حکومت پنجاب نے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان سپر لیگ کے میچ اور شہر میں میراتھن ریس کا حوالہ دیتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔

تاہم 12 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن میں انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 13 مارچ کو ریلی نکالنے کی اجازت دے دی تھی لیکن متنبہ کیا تھا کہ اس ریلی کا انعقاد سیاسی اجتماعات کو درپیش خطرات اور سابق وزیر اعظم پر حملے کی وجہ سے ہائی سیکیورٹی رسک ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں