شہری کو نماز پڑھنے سے روکنے پر سیکیورٹی گارڈ معطل

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی—فوٹو: اسکرین شاٹ
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی—فوٹو: اسکرین شاٹ

کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں مسلمان نوجوان کو ریلوے اسٹیشن پر نماز پڑھنے سے روکنے والے سیکیورٹی گارڈ کو معطل کردیا گیا۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ کچھ روز قبل کینیڈا ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا جہاں احمد نامی مسلمان نوجوان ریلوے اسٹیشن کے ایک خالی ہال میں نماز ادا کررہا تھا۔

ریلوے اسٹیشن میں موجود سیکیورٹی گارڈ نے نوجوان کو نماز پڑھنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ’یہاں نماز نہ پڑھیں، باہر جاکر نماز ادا کریں‘۔

سیکیورٹی گارڈ نے مزید کہا کہ ’آپ دیگر مسافروں کو پریشان کررہے ہیں، آپ اگلی بار باہر جاکر نماز پڑھیں‘۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی صارفین نے سیکیورٹی گارڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور اسے اسلاموفوبیا قرار دیا۔

اوٹاوہ سٹیزن نیوز ویب سائٹ کے مطابق ریلوے اسٹیشن کی انتظامیہ نے مسلمان نوجوان اور مسلمان کمیونٹی سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئےسیکیورٹی گارڈ کو معطل کردیا اور واقعے کی تحقیقات کروانے کا اعلان کیا۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

ریلوے اسٹیشن اور نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے مشترکہ بیان جاری کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ واقعے کے بعد احمد نامی مسلمان نوجوان کے جذبات مجروح کیے گئے، واقعے کے بعد وہ انتہائی پریشان ہیں۔

بیان کے مطابق احمد کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی گارڈ کے عمل نے مجھے شرمندہ کیا، یہ ناقابل قبول ہے، کیا یہ کینیڈا ہے؟ کیا یہ ملک کا سرمایہ ہے؟

ریلوے اسٹیشن کے اہلکار نے واقعے پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہر کسی کو مذہب کی آزادی کا حق حاصل ہو، اور مستقبل میں ایسے واقعے کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کریں گے‘۔

ریلوے کمپنی نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ وہ اسلامو فوبیا اور اس طرح کے کسی بھی امتیازی سلوک کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ریلوے اسٹیشن کے ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈ ویل ریلوے اسٹیشن کا ملازم نہیں تھا بلکہ وہ سَب کنٹریکٹر تھا جسے تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کردیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں