شہباز شریف لاڈلے نہ ہوئے تو انجام یوسف رضا گیلانی جیسا ہو سکتا ہے، شاہ محمود

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023
تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے عدالت کی حکم عدولی کی سزا سنائی گئی تھی اور ان کی وزارت عظمیٰ چلی گئی تھی، شہباز شریف وہی کچھ کررہے ہیں اور وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو اگر لاڈلے نہ ہوئے تو ان کا انجام بھی وہی ہو سکتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک مختلف اضلاع میں پی ٹی آئی کے 1500 سے 1800 کارکنان گرفتار کیے جا چکے ہیں اور مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت راستے میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے، یہ اپنے آپ کو کس طرح سے جمہوری کہتے ہیں، پی ڈی ایم کی سرکار کے ساتھ جمہوریت لفظ جچتا نہیں ہے، جس طرح سے انہوں نے انسانی حقوق کو پامال کیا ہے تو اگر یہ جمہوری لبادہ اوڑھ بھی لیں، تو بھی لوگ انہیں جمہوری نہیں سمجھتے۔

انہوں نے کہا کہ میری لاہور کے شہریوں سے گزارش ہے کہ لاہور سیاسی شعور رکھتا ہے، لاہوریوں نے اصولی موقف پر کبھی خاموشی اختیار نہیں رکھی، پاکستان کی 75سالہ تاریخ گواہ ہے کہ لاہوریوں نے جب بھی صحیح مقصد کو دل سے محسوس کیا تو تمام تر رکاوٹوں کو عبور کر کے اپنی منزل تک پہنچے۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ انہوں نے لاہور کے باہر سے کسی کو بھی نہیں آنے دینا، ٹرانسپورٹرز کو ضلعی انتظامیہ نے دھمکیاں دی ہیں کہ اگر ہم نے آپ کی کوئی ٹرانسپورٹ دیکھی اور آپ کسی مسافر کو لاہور لے کر گئے تو آپ کی گاڑیاں بھی ضبط ہو جائیں گی اور لائسنس بھی منسوخ کردیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں لاہور کے غیور عوام سے اپیل کررہا ہوں کہ آج لاہور کی آزمائش ہے اور مجھے یقین ہے کہ لاہور مایوس نہیں کرے گا اور رکاوٹوں کے باوجود لوگ آئیں گے، میری گزارش ہے کہ آپ نے قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، نقص امن پیدا نہیں کرنا کیونکہ ہمارے پاس ہائی کورٹ کی اجازت موجود ہے اور پرامن جلسہ کرنا ہمارا بنیادی آئینی حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مینار پاکستان وہ جگہ ہے جہاں ہندوستان کے مسلمانوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ایک تاریخی فیصلہ کیا تھا اور اس فیصلے کی بنیاد پر آپ کو آزادی ملی لیکن آج سوال یہ ہے کہ کیا آپ آزاد ہیں اور اگر نہیں ہیں تو یہ حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز ہونے چلا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو اس ذہنی غلامی اور زنجیروں سے آزاد کرانا ہے جو پاکستان کے راستے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں، ہم نے پاکستان کے آئین کا دفاع کرنا ہے، پاکستان کی عدلیہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہے اور تحریک انصاف کا ہر کارکن اپنی قانونی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا آج کا پیغام بہت اہم ہو گا، قابل ذکر ہو گا اور پاکستان کی قوم کو ایک نئی دعوت دے گا اور میں امید کرتا ہوں کہ ماضی کی طرح لاہور نکلے گا اور رکاوٹیں عبور کرے گا.

اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر کے قانون شکنی کی جا رہی ہے، لوگوں کو گھروں میں چھاپے مار کر گرفتار کر لیا اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں یقین تھا کہ تحریک انصاف کا یہ جلسہ کامیابی سے دوچار ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی سے لڑنا یا الجھنا نہیں ہے، ہمارے پاس نہ ڈنڈے ہیں، نہ لاٹھی ہے نہ پتھر ہیں، کیا ہم اپنے پرامن بچے بچیوں، ماؤں بہنوں کے ساتھ لڑنے جائیں گے، ہم فیملیز کے ساتھ جائیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ ہمارا لڑنے کا ارادہ ہی نہیں ہے، شرارت وہ کریں گے لیکن ہم پھر بھی صبر کریں گے۔

الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم نہ ماننے کے حوالے سے سوال پر تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے عدالت کی حکم عدولی کی تھی، ان کو سزا سنائی گئی تھی اور ان کی وزارت عظمیٰ گئی تھی، شہباز شریف وہی کچھ کررہے ہیں اور اگر وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہیں، راستے میں رکاوٹ بنتے ہیں تو اگر یہ لاڈلے نہ ہوئے تو ان کا انجام بھی وہی ہو سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں