گوادر: حق دو تحریک کے سربراہ کی رہائی کیلئے خواتین مارچ

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2023
انہوں نے بتایا کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کو گواد کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے — فوٹو: وائٹ اسٹار
انہوں نے بتایا کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کو گواد کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے — فوٹو: وائٹ اسٹار

حق دو تحریک (ایچ ڈی ٹی) کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن کی وسط جنوری میں گرفتاری کے بعد سے گوادار میں اب تک صورتحال پُرامن رہی ہے لیکن دفعہ 144 کی پابندی ہٹانے کے بعد مولانا کی گرفتاری کے خلاف احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خاص طور پر قابل ذکر برقعہ پوش خواتین کا مظاہرہ تھا جنہوں نے مولانا ہدایت الرحمیں کی رہائی کے لیے آواز اٹھائی، گوادر تحریک میں ماسی زینب کے خاتون چہرے نے ایک سال سے ملک بھر کی توجہ حاصل کی ہے۔

ان کے مطابق حق دو تحریک کے سربراہ بغیر کسی وجہ کے جیل میں قید ہیں، ماسی زینب نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کو گواد کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ماہی گیروں کو سیکیورٹی خدشات کے سبب سمندر میں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی، فیملیز کو کئی دن تک بغیر کسی مناسب غذا کے رہنا پڑتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن مولانا ہدایت الرحمٰن کی سربراہی میں ہونے والے مظاہرے کے بعد متعلقہ حکام نے ماہی گیروں کو تھوڑا ریلیف دیا، اب ہم اس قابل ہیں کہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔

عام طور پر زینی کے نام سے پہچانی جانے والی نے بتایا کہ مولانا نے گوادر کے باشندوں کے لیے آواز بُلند کی، جنہیں بڑے پیمانے پر حکام کی جانب سے نظر انداز کیا جاتا تھا جبکہ ٹاؤن کو ترقی دینے کا منصوبہ بھی شروع کیا جارہا تھا۔

ایک دوسری خاتون اور حق دو تحریک کی رکن زرگل بلوچ خواتین کے مارچ کی منتظمین میں سے ایک ہیں۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ریاست شہریوں کی بنیادی ضروریات جیسے پانی، بجلی، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی زحمت گوارا نہیں کرتی۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے خطرناک پیش رفت غیر قانونی ٹرالنگ ہے کیونکہ یہ مچھلی کے تمام ذخیرے کو ختم کر دیتی ہے اور ماہی گیروں کے لیے کچھ نہیں بچتا، مولانا ہدایت الرحمٰن نے ہمیں کچھ امید دی۔

انہوں نے بتایا کہ ’وہ ہمارے مسائل پر آواز اٹھانے کی وجہ سے جیل میں ہیں، اس لیے گوادر کے لوگ، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، ان کی حمایت میں نکل آئے ہیں۔‘

حق دو تحریک کے رہنما حسین واڈیلہ اور سینیٹر مشتاق احمد کی سربراہی میں سیکڑوں خواتین نے ریلی میں شرکت کی، مارچ گوادر کی اہم سڑکوں سے گزرا، انہوں نے دیگر مسائل بھی اٹھائے جس میں لاپتا افراد کا معاملہ بھی شامل ہے۔

ریلی میں شریک خواتین نے ڈان کو بتایا کہ سردار عبدالرحمٰن کھیتران کو بھی گرفتاری کے چند دن بعد رہا کر دیا گیا، جنہیں دو لڑکوں اور ایک لڑکی کے قتل کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ لیکن مولانا ڈھائی مہینے سے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں