معروف اداکارہ وینا ملک کا کہنا ہے کہ میڈیا انڈسٹری میں ان کا کوئی دوست نہیں ہے کیونکہ وہ بہت شرمیلی ہیں, انہوں نے مزید کہا کہ انہیں بولڈ انسان ہونے پر فخر ہے۔

وینا ملک نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا اور اپنی زندگی میں آنے والے مختلف موضوعات کے حوالے سے گفتگو کی۔

میزبان کی جانب سے پاکستانی فلموں میں کام کرنے کی آفر سے متعلق سوال پر وینا ملک نے کہا کہ پاکستان میں آئے کچھ ماہ ہوئے ہیں، فلموں میں کام کرنا خوشی ہوگی لیکن اب تک کسی فلم کی آفر نہیں ہوئی لیکن یہ نہیں کہہ سکتی کہ کسی فلم کا حصہ نہیں بنوں گی، اگر اچھی اسکرپٹ آفر ہوگی تو میں لازمی کروں گی۔

فلم میں معاوضے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’جب میں کوئی پروجیکٹ کرتی ہوں تو یہ نہیں دیکھتی کہ کتنا پیسا کماؤں گی بلکہ یہ دیکھتی ہوں کہ اسے کتنی محبت کے ساتھ کرسکتی ہوں، اس کےعلاوہ مواد، اسکرپٹ بھی دیکھنا اہم ہے‘۔

فلم کے سیٹ پر ناگوار واقعے سے متعلق سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ میرا کسی اداکار سے کوئی لڑائی جھگڑا نہیں رہا، مجھے آج تک کوئی واقعہ یاد نہیں کہ کسی نے مجھے پریشان کیا ہو یا مجھ سے کسی نے بدتمیزی کی ہو۔

’ایوارڈز شوز وقت کا ضیاع ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں ایوارڈ شوز کا کبھی حصہ نہیں رہی اور نہ کبھی کوشش کی، کریئر کے آغاز میں کچھ ایوارڈز شوز میں حصہ لیا لیکن بعد میں احساس ہوا کہ یہ وقت کا ضیاع ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت میں کسی ایوارڈ کے لیے نامزد نہیں ہوئی، کیونکہ وہاں بہت کم وقت کے لیے کام کیا تھا تاہم ساؤتھ انڈین کی ایک فلم ’سلک‘ میں کام کیا جسے کئی ایوارڈ ملے، اور وہ فلم بلاک بسٹر تھی۔

لوگوں کی جانب سے تنقید کرنی والوں سے متعلق سوال پر وینا ملک نے جواب دیا کہ ’اگر آپ تنقید کو نظر انداز کرنا چاہتے ہیں تو کچھ بھی نہ کریں، گھر بیٹھے اور خاموش رہیں لیکن کچھ لوگ تب بھی باز نہیں آتے اور پھر بھی تنقید کرتے ہیں۔‘

’بولڈ انسان ہونے پر فخر ہے‘

بھارت میں بولڈ ادکارہ ہونے پر مشہور ہونے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں سبھی لوگ بولڈ ہیں۔

ان کا کہنا تھا اصل میں بولڈ ہونا خوبصورت شخصیت کی خاصیت ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں بولڈ کا مطلب لباس سے لیا جاتا ہے، بولڈ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی انسان سچ بولنے سے نہ گھبرائے، اور کسی بھی حالات کا بہادری سے مقابلہ کرے گا۔

اداکارہ نے مزید بتایا کہ میں بہت بولڈ ہوں اور مجھے اس پر فخر ہے، لیکن اگر آپ بھارت میں میرے لباس کے حوالے سے بولڈ کہیں گے تو وہاں تو سبھی بولڈ ہیں۔

ثانیہ مرزا نے ٹوئٹر پر بلاک کیوں کیا؟

میزبان نے ثانیہ مرزا کی جانب سے 2019 میں وینا ملک کو ٹوئٹر پر بلاک کرنے کی وجہ سے متعلق سوال بھی کیا۔

جس پر وینا ملک نے جواب دیا کہ ٹوئٹر ایک ایسی دنیا ہے جہاں لوگ ایک دوسرے کو بلاک کرتے ہیں اور پھر اَن بلاک بھی کرتے ہیں، کسی سے رابطہ منقطع کرنے کے لیے صرف ایک کلک کرنا پڑتا ہے اور آپ خوش رہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میری ثانیہ اور شعیب ملک سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، لیکن میں واقعی اس بارے میں بات کرنا چاہوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ میں ٹوئٹر اکاؤنٹ خود ہینڈل کرتی ہوں، کوئی ٹیم نہیں ہے، لیکن ہمارے ہاں لوگ کچھ زیادہ سوچتے ہیں تو انہیں سوچنے دیں۔

یاد رہے کہ 2019 میں ورلڈ کپ کے دوران پاک۔بھارت میچ کا شاخسانہ سوشل میڈیا پر وینا ملک اور ثانیہ مرزا کے درمیان تلخ کلامی کی صورت نکلا تھا۔

اس وقت سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں متعدد کھلاڑی اپنی فیملی کے ساتھ شیشہ بار میں موجود تھے۔

اداکارہ وینا ملک نے ایک ٹوئٹ میں ثانیہ مرزا کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ آپ ایتھلیٹ ہونےکے ساتھ ماں بھی ہیں،’جنک فوڈ‘ ایتھلیٹ کے لیے مناسب نہیں۔

ثانیہ مرزا نے وینا ملک کو جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’وینا ملک میں اپنے بچے کو شیشہ پارلر نہیں لے کر گئی اور یہ آپ کا یا کسی کا مسئلہ نہیں، میں اپنے بچے کا خیال کسی سے بھی کئی زیادہ کرتی ہوں‘۔

ثانیہ مرزا نے وینا ملک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےکہا کہ فکر ہے وینا کا متنازع میگزین کور ان کے بچے نہ دیکھ لیں، بعد ازاں ناصرف انہوں نےاس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کر دیا بلکہ وینا ملک کو بلاک بھی کر دیا۔

’شوبز انڈسٹری میں میرا کوئی دوست نہیں ہے‘

میڈیا انڈسٹری میں دوست ہونے سے متعلق بات کرتے ہوئے وینا ملک نے کہا کہ میڈیا انڈسٹری میں میری کسی سے دوستی نہیں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ میں بہت شرمیلی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ مجھےکہیں گے کہ میں باہر کھانا کھاؤں اور لوگ مجھے زیادہ توجہ دیں گے تو میں کھانا نہیں کھا سکوں گی، مجھ سے کھانا ہضم نہیں ہوسکے گا۔

وینا ملک نے بتایا کہ میں لوگوں کے سامنے کھل کر بات نہیں کرسکتی بالخصوص جب کیمرا نہ ہو، اداکار کے طور پر کیمرا کے سامنے بات کرلیتی ہوں لیکن ذاتی طور پر اگر کوئی مجھے جاننا چاہے گا تو یہ تقریباً ناممکن ہے۔

عمران خان کیوں پسند ہے؟

میزبان کی جانب سے عمران خان کو پسندیدگی کی وجہ پوچھنے کے سوال پر اداکارہ نے جواب دیا کہ میرےخیال میں سیاسی شعور ہر کسی کو ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کی ظاہری شخصیت پر کسی کو لیڈر پسند نہیں کرنا چاہیے، بلکہ نظریے کی بنیاد پر، وہ عوام کے لیے کیا سوچتا ہے اور اس کے علاوہ دیگر باتوں سے لیڈر کو پسند کیا جاتا ہے، صرف میں نہیں بلکہ ملک کی نوجوان قوم عمران خان کو پسند کرتی ہے کیونکہ عمران خان کے پاس وژن ہے۔

میزبان نے سوال کیا کہ حلقے میں تین لوگ کھڑے ہوں تو کس کو ووٹ دیں گی، شیخ رشید، سراج الحق یا بلاول بھٹو ؟

جس پر وینا ملک نے کہا کہ شیخ رشید اور سراج الحق کو دیکھ لیا اب بلاول کو موقع دینا چاہے۔

میزبان نے ایک اور سوال کیا کہ اداکارہ میرا، ریشم اور صائمہ میں سے کون دوست ہے؟ جس پر وینا ملک نے جواب دیا کہ ان میں سے کوئی دوست نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں