کراچی: ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل ’ٹارگٹڈ حملے‘ میں قتل، اسسٹنٹ زخمی

30 مارچ 2023
ڈاکٹر بیربل نے حال ہی میں اپنی بیٹی کے ساتھ صحت عامہ میں ماسٹرز کیا تھا—فوٹو:ٹویٹر
ڈاکٹر بیربل نے حال ہی میں اپنی بیٹی کے ساتھ صحت عامہ میں ماسٹرز کیا تھا—فوٹو:ٹویٹر

کراچی کے علاقے گارڈن میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل کو مشتبہ ٹارگٹڈ حملے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا جب کہ ان کی اسسٹنٹ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

حکام کے مطابق جمعرات کی شام پیش آئے واقعے میں حال ہی میں سٹی گورنمنٹ کے ہیلتھ سروسز کے سربراہ کے طور پر ریٹائر ہونے والے سینئر ڈاکٹر بیربل کو اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جب وہ نجی کلینک سے اپنی کار میں سوار ہو کر نکلے۔

گارڈن پولیس نے بتایا کہ گارڈن میں لیاری ایکسپریس وے کے جنکشن کے قریب گڈ لک ہال کے مقام پر ’نامعلوم وجوہات کی بنا پر‘ مسلح افراد کی فائرنگ سے 62 سالہ ڈاکٹر بیربل ہلاک جب کہ ان کی اسسٹنٹ 35 سالہ ڈاکٹر قرت العین زخمی ہوگئیں۔

ہلاک ڈاکٹر کی لاش اور ان کی زخمی اسسٹنٹ کو طبی امداد کے لیے جناح پوسٹ پوسٹ گریجویٹ ہسپتال (جے پی ایم سی) منتقل کر دیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ ڈاکٹر بیربل کے سر پر 2 گولیاں لگیں، انہیں شام 6 بج کر 46 منٹ پر مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔

فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ڈاکٹر کی معاون ڈاکٹر قرۃ العین کو دائیں کندھے کے پچھلے حصے پر ایک گولی لگی اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ زخمی خاتون ڈاکٹر این آئی سی وی ڈی میں خدمات بھی انجام دیتی ہیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان علی بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ بظاہر یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے جبکہ واردات کے اصل محرکات کا پتا لگایا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر بیربل انکل سریا کے قریب اپنے پرائیویٹ کلینک سے نکلے تھے اور وہ اپنی اسسٹنٹ قرۃ العین کو سولجر بازار کے علاقے میں ان کے گھر چھوڑنے جا رہے تھے کہ مسلح 2 موٹر سائیکل سواروں نے ان کی کار پر فائرنگ کر دی۔

نیوز چینلز پر نشر ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ فائرنگ کے بعد کار بے قابو ہو کر ایک دیوار سے ٹکرا گئی جہاں لوگ جمع ہوگئے۔

ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر بیربل کا معمول تھا کہ وہ اپنی نرس اسسٹنٹ کو گھر چھوڑتے تھے، یہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ لگتا ہے لیکن کیا یہ کسی دشمنی وغیرہ کی وجہ سے ہوا، اس کا تعین مکمل تفتیش کے بعد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ زخمی اسسٹنٹ سے قتل کے ممکنہ محرکات کے بارے میں سراغ حاصل کرنے کے لیے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، ایس ایس پی سٹی نے کہا کہ فی الوقت حملے کے محرک کے بارے میں یقین سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

مرکزی جنرل سیکریٹری پی ایم اے ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

سینئر ڈاکٹر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے پی ایم اے رہنما نے کہا کہ ڈاکٹر بیربل لیاری کے اسپینسر آئی ہسپتال کے ایم ایس اور کے ایم سی ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں اپنی بیٹی کے ساتھ صحت عامہ میں ماسٹرز کیا تھا، وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ خود طالب علم ہونے کو اپنے لیے ایک امتیاز سمجھتے تھے۔

ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے کہا کہ آئی اسپیشلسٹ سوسائٹی نے ہڑتال پلان کی ہے لیکن ملک میں افراتفری جیسی صورتحال کے پیش نظر پی ایم اے صحت سے متعلق خدمات کی فراہمی کا بائیکاٹ نہیں کر سکتی۔

تبصرے (0) بند ہیں