نیشنل ٹیکس کونسل کا اجلاس، جی ایس ٹی کو ہم آہنگ بنانے کیلئے سروس رولز منظور
نیشنل ٹیکس کونسل (این ٹی سی) نے سروس رولز کی منظوری دے دی جو ملک بھر میں سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ہم آہنگ کرنے اور اس کے نتیجے میں کاروبار کو آسان بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سروسز پر جی ایس ٹی کو ہم آہنگ کرنا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک شرط ہے تاکہ پاکستان کو قرض کے اجرا کا سلسہ بحال کیا جاسکے۔
متعلقہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ قواعد یکم مئی سے نافذ العمل ہوں گے، سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) نے یکم جولائی سے ان قواعد پر عمل درآمد کی تجویز دی ہے جبکہ دیگر 3 صوبائی ریونیو اتھارٹیز اپریل کے وسط سے یہ قواعد نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی پر قابو پانے کے لیے حکومت آئی ایم ایف سے فوری طور پر قرض حاصل کرنے کی خواہاں ہے اور عالمی بینک کے منصوبے پر جلد عمل درآمد پاکستان کو کچھ سہولت فراہم کر سکتا ہے۔
قوانین کا جلد نفاذ نتیجتاً عالمی بینک کے ’ریزیلینٹ انسٹی ٹیوشنز فار سسٹین ایبل اکانومی پروگرام‘ کے تحت ایک ارب ڈالر قرض کے اجرا کی راہ ہموار کرے گا۔
ادائیگیوں کے توازن کے مسائل اور آئی ایم ایف سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط حاصل کرنے میں کافی تاخیر کے پیش نظر اس ایک ارب ڈالر کا اجرا پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے۔
سروس رولز کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کی جانب بھی ایک اہم قدم ہے، وزارت خزانہ کے ایک باضابطہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ٹیکس کونسل نے ’پلیس آف پروویژن آف سروس رولز‘ کے مسودے کے حوالے سے اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے جس سے ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے پروگرام کے لیے پیشگی اقدامات میں مدد ملے گی۔
اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی اشیا کی فہرست سے الیکٹرک پاور ٹرانسمیشن کو خارج کرنے کی منظوری دی گئی اور اب اسے ایک سروس سمجھا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ بجٹ میں فنانس بل کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کے بعد یکم جولائی سے اس کا نفاذ کیا جائے گا۔
سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے پہلے سے ہی الیکٹرک پاور ٹرانسمیشن سے متعلق سروسز کی فراہمی کے لیے اصول تجویز کیے جاچکے ہیں، دیگر صوبائی ریونیو اتھارٹیز بھی اسی طرح کے اصول اپنائیں گی۔
تمام صوبے اس شرط کے ساتھ اپنے اپنے قوانین ترتیب دیں گے کہ ان قواعد میں کوئی بنیادی فرق نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہم آہنگی کی اِس پوری مشق کا بنیادی مقصد یہی ہے۔
صوبوں اور ایف بی آر کے درمیان معاہدے کے مطابق ایڈورٹائزنگ سروس اور ایڈورٹائزنگ ایجنٹس سے طے شدہ پلان کے مطابق سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا، ٹی وی اور ریڈیو اشتہارات پر بیمنگ اسٹیشنز کے مقام کے مطابق جی ایس ٹی عائد ہوگا۔
’اِسٹل میڈیا‘ کے شعبے میں ہورڈنگز کی جگہوں پر جی ایس ٹی لاگو ہوگا جبکہ اشتہاری ایجنٹوں کے لیے ٹیکس متعلقہ ایجنٹ کے دفتر یا برانچ کے مقام کے مطابق جمع کیا جائے گا۔
صوبوں نے اتفاق کیا ہے کہ جی ایس ٹی کا اطلاق فرنچائز کے مقام کے مطابق ہوگا، انہوں نے اس فارمولے پر بھی اتفاق کیا کہ کمپنیوں کے ذریعہ فراہم کردہ پٹرولیم سروسز کے علاوہ دیگر سامان کی بین الصوبائی ترسیل پر جی ایس ٹی کا آدھا آدھا حصہ دونوں صوبوں کے حصے میں آئے گا۔
نجی سطح پر پیٹرولیم سروسز کے علاوہ دیگر سامان کی ترسیل پر جی ایس ٹی بکنگ آفس کے مقام کے مطابق عائد کیا جائے گا۔
پائپ لائن یا الیکٹریکل گرڈ کے ذریعے ترسیل پر جی ایس ٹی کا نصف حصہ اِس ترسیل کے اجرا کے مقام پر لاگو ہوگا جبکہ بقیہ 50 فیصد ٹیکس اس صوبے پر لاگو ہوگا جہاں یہ ترسیل بھیجی جارہی ہوگی۔