وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے عندیا دیا ہے کہ سعودی عرب نے ان سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ ان کا پاکستان کو رقم دینے کا ارادہ ہے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے سعودی عرب نے رابطہ کیا ہے اور عالمی ادارے نے ہمیں عندیا دیا ہے کہ عرب ملک کی جانب سے ان سے رابطہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ عندیا ملا ہے کہ ان کا رقم دینے کا ارادہ ہے تو وہ معاملہ آگے بڑھ گیا ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے بات چیت چل رہی ہے اور مجھے نہیں معلوم وزیر خزانہ وہاں جا رہے ہیں یا نہیں البتہ آئی ایم ایف قسط کی طرف اسی وقت بڑھ پائیں گے جب ہماری متحدہ عرب امارات سے بات آگے بڑھے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ دوست ممالک کی جانب سے مالیاتی وعدے کی تکمیل آئی ایم ایف کے معاہدے کی راہ میں حائل واحد رکاوٹ ہے جہاں قرض کی یہ قسط پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا سکتی ہے۔

گزشتہ ہفتے ایک پارلیمانی خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ فنڈز کے اجرا سے قبل دوست ممالک سے بیرونی فنانسنگ کے وعدے پورے کرنا چاہتا ہے۔

بین الاقوامی قرض دہندہ نومبر سے شروع ہونے والی 1.1 ارب ڈالر کی فنڈنگ کے دوبارہ آغاز کرنے کے لیے فروری کے اوائل سے پاکستان سے ساتھ بات چیت کر رہا ہے جہاں یہ قسط 2019 میں طے پانے والے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ذخائر کم ترین سطح پر آ گئے ہیں جس سے چار ہفتوں کی درآمدات کے لیے رقم باقی رہ گئی ہے۔

آئی ایم ایف کی قسط پاکستان کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ دیگر بیرونی مالیاتی راستے بھی کھول دے گا اور نتیجتاً پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے میں مدد ملے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں