سندھ حکومت نے پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافے کا منصوبہ ترک کردیا

10 اپريل 2023
دوسرے روٹ پر بسیں بحریہ ٹاؤن کراچی سے ٹینک چوک، ملیر کینٹ تک مسافروں کو لے جائیں گی —تصویر: سندھ ماس ٹرانزٹ فیس بک
دوسرے روٹ پر بسیں بحریہ ٹاؤن کراچی سے ٹینک چوک، ملیر کینٹ تک مسافروں کو لے جائیں گی —تصویر: سندھ ماس ٹرانزٹ فیس بک

سندھ حکومت نے کیا ہے کہ الیکٹرک بس سروس کے مزید تین روٹس 13 سے 18 اپریل کے درمیان کام شروع کریں گے اور ان میں سے ایک روٹ بحریہ ٹاؤن کراچی سے شروع ہوگا جو شہر کے مضافات میں واقع ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن، جن کے پاس ٹرانسپورٹ کا قلمدان بھی ہے، نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

نے ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ ’رمضان کے بابرکت مہینے میں الیکٹرک بسوں کے تین نئے روٹس متعارف کرائے جا رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ تین نئے راستوں میں سے پہلا روٹ سہراب گوٹھ کے الآصف اسکوائر اور ملیر کنٹونمنٹ میں ٹینک چوک کے درمیان کے علاقوں کا احاطہ کرے گا، یہ 13 اپریل کو آپریشنل ہو جائے گا۔

دوسرے روٹ پر بسیں بحریہ ٹاؤن کراچی سے ٹینک چوک، ملیر کینٹ تک مسافروں کو لے جائیں گی جہاں سے لوگ نمائش تک پہلے سے چلنے والے روٹ کی بسیں لے سکتے ہیں اور یہ روٹ 14 اپریل کو آپریشنل ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تیسرا روٹ 18 اپریل سے آپریشنل ہوگا، جو نارتھ کراچی سے شروع ہو کر نیو کراچی، الآصف اسکوائر، عائشہ منزل، گرو مندر، ایمپریس مارکیٹ اور آئی آئی چندریگر روڈ سے ہوتا ہوا ڈاکیارڈ تک جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی قیادت کی حقیقی عکاسی ہے جو کراچی اور اس کے عوام کو اولین ترجیح دے رہے ہیں،’ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شہر کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی ذاتی طور پر نگرانی کرتے ہیں‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے عوام کو بڑھتی ہوئی مہنگائی میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کے بعد پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافے کی تجویز روک دی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج تک پیپلز بس سروس کا ہر روٹ اوسطاً 30-40 کلومیٹر کا فاصلہ صرف 50 روپے فی مسافر میں طے کرتا ہے جو کہ موٹرسائیکل کے ایندھن کی قیمت سے بھی کم ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اب تک 29 لاکھ 30 ہزار سے زائد خاندانوں کو فی کس 2 ہزار روپے فراہم کر چکی ہے۔

کندھ کوٹ میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سکھر سے وابستہ ممتاز استاد ڈاکٹر اجمل ساوند کے قتل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت اس واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پہلے ہی اس واقعے کا نوٹس لے چکے ہیں اور جو بھی اس جرم میں ملوث ہوگا اس کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، قاتلوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں