گوگل نے قرض دینے والی ایپس کی صارفین کے رابطوں، تصاویر تک رسائی روک دی

11 اپريل 2023
گوگل نے پالیسی اپ ڈیٹ میں پاکستان کو ایس ای سی پی کے ساتھ کئی میٹنگز کے بعد شامل کیا ہے—تصویر: رائٹرز
گوگل نے پالیسی اپ ڈیٹ میں پاکستان کو ایس ای سی پی کے ساتھ کئی میٹنگز کے بعد شامل کیا ہے—تصویر: رائٹرز

گوگل نے ذاتی قرض دینے کی پیشکش کرنے والی ایپلیکیشنز کو پاکستان میں اپنے صارفین کے رابطوں یا تصاویر تک رسائی سے روک دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپریل 2023 کی پالیسی اپ ڈیٹ میں گوگل نے پاکستان میں ایپس کو لازمی قرار دیا کہ وہ ذاتی قرض فراہم کرنے کی اپنی اہلیت کو ثابت کرنے کے لیے ملک کی مخصوص لائسنسنگ دستاویزات جمع کرائیں۔

گوگل نے کہا کہ وہ ایپس کو صارفین کے رابطوں یا تصاویر تک رسائی سے روکنے کے لیے ’ذاتی قرضوں کی پالیسی‘ کو اپ ڈیٹ کر رہا ہے، ایک بیان میں اس کاکہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں صارفین کو ہدف بنانے والی ذاتی قرض کی ایپس کے لیے اضافی شرائط متعارف کروا رہے ہیں۔‘

بھارت، انڈونیشیا، فلپائن، نائیجیریا اور کینیا کے بعد پاکستان چھٹا ملک ہے جس کے لیے گوگل نے ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپس کے لیے اضافی شرائط متعارف کرائی ہیں۔

گوگل کی جانب سے پالیسی اپ ڈیٹ میں پاکستان کو کارپوریٹ سیکٹر کے ریگولیٹر، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ساتھ کئی میٹنگز کے بعد شامل کیا گیا ہے۔

ایس ای سی پی کو رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ قرض دینے والی ایپس کے خلاف متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جو اپنے صارفین کو بلیک میل کرنے سمیت استحصال اور زبردستی کے طریقوں میں ملوث ہیں۔

ایس ای سی پی نے ان نان بینکنگ فنانس کمپنیوں (این بی ایف سی) کے خلاف بھی اقدامات کیے ہیں جنہوں نے اپنی ڈیجیٹل ایپس لانچ کر رکھی ہیں اور ہر این بی ایف سی پر صرف ایک قرض دینے والی ایپ شائع کرنے کی پابندی لگا دی ہے۔

غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ قرض دینے والی ایپس کے خلاف ایس ای سی پی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے، کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ تین قرض دہندگان اپنی سائبر سیکیورٹی آڈٹ رپورٹس پیش کر چکے ہیں، اس کے ساتھ پی ٹی اے سے منظور شدہ آڈٹ فرموں کے جاری کردہ سرٹیفکیٹس بھی صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے ان کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ پالیسی فریم ورک کے علاوہ، گوگل، ایپل، موبائل والِٹ اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے تاکہ پاکستان سے باہر کام کرنے والی ایپس کو ہٹایا جا سکے۔

ڈیجیٹل قرض دینے والے پلیٹ فارمز نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، اس وقت تقریباً 10 این بی ایف سیز اور صرف 3 ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپس لائسنس یافتہ ہیں جب کہ 30 سے 40 کے قریب غیر لائسنس یافتہ ایپس پاکستان کے باہر سے کام کر رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں