دوست ممالک سے بات چیت میں سپہ سالار نے بھی بے پناہ کاوشیں کیں، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2023
وزیر اعظم شہباز شریف اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے گفتگو کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم شہباز شریف اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے گفتگو کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا معاملہ آخری مرحلوں پر ہے اور ان کی آخری شرط تھی کہ پیسے جمع کرائیں، اس سلسلے میں اسحٰق ڈار اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھی کوششیں جبکہ دوست ممالک سے بات چیت میں ہمارے سپہ سالار نے بھی بے پناہ کاوشیں کیں۔

شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہے کہ ہمارا آپس میں اختلاف رائے نہیں ہوتا، ہم بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں، ایک دوسرے کی بات سنتے ہیں، کبھی بات مان لی اور کبھی منوا لی۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا یہی حسن ہے کہ آپ مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں اور فیصلے تھوپتے نہیں ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اس میں بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمن، نواز شریف، آصف زرداری، محسن داوڑ، ایم کیو ایم سمیت تمام ہی جماعتوں اور قائدین نے اپنا حصہ ڈالا ہے، ان سب میں نے مل کر اس اتحاد کو برقرار رکھا ہے، یہ میرے اکیلے کی بات نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور عدالت عظمیٰ اور کابینہ کے معاملات پچھلے چند ہفتوں سے چل رہے ہیں تو دنیا اس پر حیران پریشان ہے کہ قانون نے ابھی حتمی شکل اختیار نہیں کی، قانون ابھی اپنی اصل صورت میں نہیں آیا اور عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ کہہ دے کہ ہم اس پر حکم امتنازع دے رہے ہیں اور یہ نافذ العمل نہیں ہو گا، دنیا میں کبھی اس طرح نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بار کونسل ہماری محبت میں نہیں بلکہ قانون کی عملداری اور ایسے انوکھے فیصلے کے خلاف کھڑے ہوئے جس سے عدل نظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے، انہوں نے بھی کہا ہے کہ یہ غلط فیصلہ ہوا ہے اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا، تو اس حوالے سے بھی قائدین اور زعما نے رہنمائی کی۔

شہباز شریف نے کہاکہ یہ اتحادی حکومت صدق دل کے ساتھ کوشش کررہی ہے کہ ہم اس سفر کو منطقی انجام تک پہنچائیں اور اس راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین کو اس بات کے لالے پڑے ہوئے ہیں اور ان کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں کہ یہ اتحاد ٹوٹا کیوں نہیں، کیوں بلاول بھٹو نے علیحدہ راستہ نہیں اپنایا، کیوں مولانا فضل الرحمٰن نے علیحدہ راستہ نہیں اپنایا، کیوں نواز شریف، شیر پاؤ اور دیگر نے علیحدہ راستہ نہیں اپنایا، یہ اتحاد بے مثال ہے اور اس کی جتنی بھی تحسین کی جائے کم ہے اور اسے مزید مضبوط کرنے کے لیے جتنی بھی کوشش کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا معاملہ آخری مرحلوں پر ہے، آخری شرط تھی کہ پیسے جمع کرائیں، اسحٰق ڈار نے نیندیں حرام کر کے بڑی کوششیں کی ہیں، ہمارے وزیر خارجہ نے بھی کوششیں کی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میری وزیر خارجہ سے بات ہوئی، ڈار صاحب سے بات ہوئی، خود مجھے ان کے پیغام آئے کہ وزیراعظم ابوظبی سے یہ بات کریں، یہ ایک خلوص ہے، دوست ممالک سے بات چیت میں ہمارے سپہ سالار نے بھی بے پناہ کاوشیں کیں، میں اس کی تفصیل نہیں بتا سکتا لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے، یہ وہ چیلنجز ہیں جن کا ہم کو سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جس کشتی میں سوار ہیں اس کو کنارے لگائیں گے، منجھدھار میں نہیں چھوڑیں گے، اللہ کی نصرت ضرور آئے گی اور مشکلات میں کمی ہو گی، آپ نے مجھے اپنا وزیراعظم منتخب کیا ہے تو میں آپ کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں